لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں چوہدری پرویز الہٰی، راسخ الہٰی اور زارا الہٰی کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شمس محمود مرزا نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست میں وزرات داخلہ کو بذریعہ سیکرٹری، ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے ابوزر سلمان خان نیازی پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ پرویز الہٰی پر درج مقدمات کی عدالتوں سے ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔
جب تک نو مئی کا حساب نہیں ہوگا، کسی قسم کے مذاکرات کسی کے ساتھ نہیں ہوں گے، خواجہ آصف
درخواست گزار کے مطابق پرویز الہٰی 20 ستمبر سے 5 اکتوبر تک عمرہ کی ادائیگی اور برطانیہ کا سفر کرنا چاہتے ہیں تاہم پرویز الہٰی سمیت دیگر کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ہونے کے باعث بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکلوانے کیلئے پرویز الہٰی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
لاہور ہائیکورٹ کا پرویز الہیٰ کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے ناموں کو نکالنے کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ ہفتے جواب طلب کرلیا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے صائمہ امتیاز کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور نشان دہی کی کہ درخواست میں نیب بھی ایک فریق ہے، لہٰذا عدالت درخواست دو رکنی بینچ کو بھجوا دے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ چئیرمین نیب تو اسلام آباد ہوتے ہیں تو نیب کو کیسے فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ نیب ایک وفاقی ادارہ ہے، لہٰذا فریق بنایا جاسکتا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نےمزید کہا کہ پولیس سیاسی بنیادوں پر امتیاز شیخ کو مقدمات میں نامزد کر رہی ہے لہٰذا عدالت درج مقدمات کی تمام تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے درخواست پر کارروائی 12 سمتبر تک ملتوی کردی۔
ادھر لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی گجرات کے صدر سلیم سرور جوڑا کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست جسٹس امجد رفیق کو بھیجنے کی سفارش کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی نے سلیم سرور جوڑا کی اہلیہ ام رباب کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور نشاندہی کی کہ سرور سلیم جورا کی نظر بندی کا حکم سیاسی سرگرمیاں روکنے کے لیے کیا گیا ہے، عدالت پی ٹی آئی صدر گجرات سلیم سرور جورا کی بازیابی کروانے کا حکم دے۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق اس نوعیت کی درخواستوں پر جسٹس امجد رفیق سماعت کر رہے ہیں لہٰذا عدالت یہ درخواست بھی فاضل بینچ کو بھجوا دے۔
عدالت نے درخواست جسٹس امجد کو بھجوانے کی سفارش کرتے ہوئے سماعت 4 ستمبر تک ملتوی کردی۔