پشاور ہائیکورٹ میں شہر کی سڑکوں سے غیرضروری بلاکس اور رکاوٹیں ہٹانے کے لیے درخواست دائر کردی گئی، جس میں استدعا کی گئی کہ پشاور کے تمام سڑکوں کا سروے کرکے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا جائے۔
ڈاکٹر یوسف علی نے مہوش محب کاکاخیل ایڈووکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،ڈپٹی کمشنر پشاور، میئرپشاور،ڈی جی پی ڈی اے، ٹریفک پولیس حکام ودیگر کو فریق بنایاگیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پشاور کے اہم اور مصروف ترین شاہراہوں شیرشاہ سوری روڈ، کوہاٹ روڈ، رنگ روڈ، چارسدہ روڈ وغیرہ پر جگہ جگہ بلاکس اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں جس سے نہ صرف حادثات رونما ہورہے ہیں بلکہ اس سے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہونے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے، اسی طرح ان شاہراہوں پرغیرضروری سپیڈ بریکرز اور کھلے مین ہول وغیرہ بھی موجود ہیں جو حادثا ت کا سبب بن سکتے ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق پبلک سیفٹی کے لیے جہاں پر تعمیراتی کام ہورہا ہو یا بلاک رکھے گئے ہوں وہاں پر باقاعدہ سائن بورڈ وغیرہ نصب کرنے چاہیئے تاکہ شہری پہلے سے باخبر ہوں، اسی طرح یہ ٹریفک پولیس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان چیزوں کو مانیٹر کرے اور رات کے وقت سڑکوں پر رکھے گئے بلاکس کو باقاعدہ زرد رنگ دینا چاہیئے یا اس پر وارننگ سائن نصب کیے جائیں تاکہ اس کی نشاندہی ہوسکے کیونکہ اس طرح کے اقدامات نہ کرنا رائیٹ ٹو لائف (آرٹیکل9) کی بھی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ متعلقہ حکام کو احکامات دیے جائیں کہ وہ پشاور کے تمام سڑکوں کا سروے کرے اور تمام غیرضروری رکاوٹیں فوری طور پر ہٹانے اور سڑکوں اور گلیوں میں اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری اقدامات اٹھانے کے احکامات بھی دیے جائیں۔