غزہ کے 10 ماہ کے عبدالرحمٰن ابوالجدیان میں پولیو وائرس کی موجودگی نے غزہ میں جنگ رکوادی۔ غزہ میں پچیس سال میں پہلی بار پولیو وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے۔
اسرائیل نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کے لیے متعلقہ میڈیکل ٹیموں کو راہداری فراہم کری ہے۔ اس مقصد کے تحت غزہ کے مخصوص علاقوں میں لڑائی روک دی گئی ہے۔
ہفتے کو غزہ میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کی مہم شروع ہوئی۔ اس مہم کے دوران 6 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
غزہ کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا اہتمام یو این ایجنسی فار پیلیٹینینز (یو این آر ڈبلیو اے) اور عالمی ادارہ صحت نے کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے بتایا ہے کہ غزہ میں صحتِ عامہ کا بحران سنگین تر ہوتا جارہا ہے۔ پچیس سال میں پہلی بار پولیو کا کیس سامنے آنے پر غزہ کے حوالے سے تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔
غزہ کے طول و عرض میں صحتِ عامہ کا مسئلہ انتہائی پیچیدہ ہوچکا ہے۔ اسپتال تباہ ہوچکے ہیں۔ 10 لاکھ سے زائد افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر کیمپوں میں جی رہے ہیں۔ خوراک کا بحران بھی شدت اختیار کرچکا ہے۔ لوگوں کو خوراک کی فکر لاحق رہتی ہے۔ ایسے میں صحتِ عامہ کا معاملہ رُل گیا ہے۔