بھارتی ریاست راجستھان میں ایک بار پھر ”مہارانا پرتاپ“ اور ”شہنشاہ اکبر“ کو لے کر جنگ چھڑنے والی ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم مدن دلاور نے ایک بار پھر میواڑ کی سرزمین پر اکبر کو لے کر بڑا بیان دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب اسکولوں میں ”اکبر دی گریٹ“ نہیں پڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہارانا پرتاپ سے بڑا کوئی نہیں ہے۔
وزیر تعلیم مدن دلاور نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا کہ شہنشاہ اکبر نے کئی سالوں تک ملک کو لوٹا۔ ان کا کہنا تھا کہ اکبر کو ”عظیم“ پڑھانے والے آگے نہیں جا پائیں گے۔
مدن دلاور پہلے بھی شہنشاہ اکبر کے بارے میں بیانات دیتے رہے ہیں۔ آج انہوں نے پھر وہی بات دہرائی ہے۔
مدن دلاور نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے شخص کو کیسے عظیم کہا جا سکتا ہے جو مینا بازار لگاتا تھا اور خواتین کو اٹھا لے جاتا تھا۔ وہ عظیم کیسے ہو سکتا ہے؟
بھارتی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر نے نجی ہیلی کاپٹر گرا دیا
انہوں نے کہا کہ اکبر کو ”عظیم“ پڑھایا جاتا ہے، اس سے بڑا کوئی اس میواڑ اور راجستھان کا دشمن کوئی نہیں ہو سکتا۔
مدن دلاور نے کہا کہ میں حلف لے کر کہتا ہوں کہ اب سے اکبر کو راجستھان میں کسی کتاب میں اس شکل میں نہیں پڑھایا جائے گا۔
سکھوں کے قتلِ عام پر کانگریس کے سابق ایم پی کے خلاف مقدمے کا حکم
مذکورہ وزیر تعلیم پہلے بھی کئی بار شہنشاہ اکبر کے حوالے سے تلخ بیانات دے کر سرخیوں میں رہ چکے ہیں۔
وہ کانگریس کے دور حکومت میں بھی اسکول کے نصاب میں شہنشاہ اکبر کو عظیم بتانے کے خلاف کئی فورمز سے احتجاج کرتے رہے ہیں۔
2 بھارتی عورتوں پر اولاد کے قتل کا مقدمہ، یوگا گرو کو خواتین سے زیادتی پر سزا
کانگریس مدن دلاور پر تعلیم کو ”بھگوا کرن“ کرنے کا الزام لگاتی رہی ہے۔
مدن دلاور نے اس سے پہلے اسکولوں میں ”سوریہ نمسکار“ کی بات کرکے سیاست کو گرما دیا تھا۔
بعد ازاں حجاب کے حوالے سے انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکول میں سب کا یونیفارم ایک جیسا ہوگا۔ اس کی وجہ سے ریاست کی سیاست میں بھی کھلبلی مچ گئی تھی۔