Aaj Logo

اپ ڈیٹ 31 اگست 2024 11:33pm

مون سون کے دھواں دھار اسپیل سے کئی شہروں میں نظام زندگی درہم برہم

ملک میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ میں حادثات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پنجاب میں ایک بچہ جان سے گیا، جب کہ بلوچستان میں یکم جولائی سے اب تک مجموعی اموات 30 تک جا پہنچیں۔

مون سون کے دھواں دھار اسپیل سے کئی اضلاع میں نظام زندگی درہم برہم ہوگئی۔ خیرپورمیں دو گھروں کی دیواریں گرنے سے دو افراد جاں بحق، اور پانچ زخمی ہوگئے، جنازے کے شرکا پر دیوارگرنے سے دس افراد لہولہان ہوگئے۔ کندھ کوٹ میں حادثات میں 6 جانیں چلی گئیں۔

سیلابی ریلوں سے قمبر شہداد کوٹ میں تباہی پھیل گئی۔ قبو سعيد خان کے متعدد گاؤں زیرآب آگئے۔ کاچھو کے مرکزی راستے کا ایک حصہ بہہ گیا۔ نوشہرو فیروز میں کشتیاں منگوانا پڑگئیں۔

سمندری طوفان سے کراچی کے براہ راست متاثر ہونے کا خطرہ ٹل گیا، شہر میں موسلادھار بارشیں

دوسری طرف موروسول اسپتال کی چھت ٹپکنے لگی۔ جب کہ حیدرآباد، گولارچی، ٹنڈوالہیار میں فصلیں تباہ ہوگئیں۔ سانگھڑ میں اسکول کی چھت کا پلسترگرنے سے سات بچے زخمی ہوگئے۔ مٹیاری میں اسکول کی چھت زمیں بوس ہوگئی۔ ٹھٹھہ اور بدین میں متعدد کچے گھر گر پڑے۔ ٹنڈو محمد خان میں لوگ میتیں گندے پانی سے گزارنے پر مجبور ہوگئے جبکہ بلڑی شاھ کریم میں سیم نالے میں شگاف پڑگیا۔

بلوچستان میں سیلابی ریلوں نے قلعہ سیف اللہ، لورالائی، کوہلو، سبی کو ڈبو دیا، جھل مگسی، صحبت پور اور جعفرآباد میں نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔ صوبے میں یکم جولائی سے اب تک اموات 30 ہوگئیں۔

پنجاب کے شہر وزیرآباد میں بارہ سالہ بچہ سیم نالہ میں گر کر جاں بحق ہوگیا جبکہ پتوکی میں چھت گرنے سے پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ گوجرہ اور راجن پور میں بارش سےتباہی پھیل گئی، جب کہ صادق ، خانیوال، پاکپتن اور بھلوال پانی پانی ہوگئے۔

Read Comments