بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ایک معمر مسلمان کو بیف لے جانے کے الزام کے تحت تشدد کا نشانہ بنانے کا واقعہ ہوا ہے۔ یہ واقعہ ایک ہفتہ پہلے کا ہے۔
دھولے ایکسپریس میں ایک باریش معمر مسلمان حاجی اشرف منیار جلگاؤں سے اپنی بیٹی کے پاس کلیان جارہے تھے۔ ایک سیٹ پر جھگڑا ہوا تو چند مسافروں نے حاجی اشرف منیار کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔ الزام یہ لگایا گیا کہ اُن کے پاس بیف (گائے یا بیل کا گوشت) ہے۔
اس حوالے سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حاجی اشرف منیار ہاتھ جوڑ کر کہتے رہے کہ اُن کے پاس بیف نہیں بلکہ مٹن یعنی بکرے کا گوشت ہے۔ کسی نے اُن کی ایک نہ سُنی اور تشدد جاری رکھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو اور فوٹو گرافز کی مدد سے حملہ آوروں کو شناخت کرلیا گیا تاہم اب تک کسی کو گرفتار کیا گیا ہے نہ کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن امتیاز جلیل نے ریاستی حکومت اور اعلیٰ پولیس حکام سے کہا ہے کہ اس واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
ایک بیان میں امتیاز جلیل نے کہا کہ بہت ہوچکی، اب محض خاموش تماشائی بن کر نہیں رہا جاسکتا۔ اگر کوئی ظلم کرے گا تو اُسے بھی ظلم کا سامنا کرنا پڑے گا۔