جنوبی ایشیائی ملک ”لاؤس“ میں حکام نے کم از کم 47 ایسے ہندوستانیوں کو بازیاب کرایا ہے جنہیں اُن کی مرضی کے خلاف حراست میں رکھ کر بھارت میں بیٹھے ہندوستانیوں کے ساتھ فراڈ کرنے پر مجبور کیا جا رہا تھا۔
بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو لاؤس اور کمبوڈیا میں ملازمت کی پیشکش قبول کرنے سے خبردار کیا ہے، جن میں سے اکثر جعلی ہیں اور ان ملازمتوں کا مقصد ”سائبر غلاموں“ کو تلاش کرنا ہے۔
ہندوستانی مشن نے اب تک 635 ہندوستانیوں کو لاؤس سے بازیاب کرایا ہے اور ان کی ہندوستان واپسی کو یقینی بنایا ہے۔
لاؤس میں ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ معاملے میں، سفارت خانے نے بوکیو صوبے میں گولڈن ٹرائینگل اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زی) میں سائبر گھوٹالے کے مراکز میں پھنسے 47 ہندوستانیوں کو بچایا۔
اکیس فیصد یورپی نوجوان دبئی منتقل ہونے کے خواہشمند، سروے رپورٹ
ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’ان میں سے 29 کو لاؤس حکام نے گولڈن ٹرائینگل (ایس ای زی) میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد سفارت خانے کے حوالے کیا تھا، جب کہ دیگر 18 پریشان حالوں نے مدد کے لیے سفارت خانے سے رابطہ کیا تھا‘۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہندوستانیوں کو لاؤس میں ملازمت کی پیشکش کا لالچ دیا جاتا ہے، جہاں دھوکہ باز ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیتے ہیں، جس سے ان کے لیے وہاں سے نکلنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ پھر انہیں جعلی سوشل میڈیا پروفائلز اور جعلی تصاویر کے ساتھ خواتین کا روپ لینے پر مجبور کیا جاتا ہے، انہیں روزانہ ٹارگٹ دیا جاتا ہے، اور انہیں پورا نہ کرنے کی سزا دی جاتی ہے۔
بازیاب کرائے گئے ایک ہندوستانی نے بتایا کہ یہ لوگ فراڈ ڈیٹنگ ایپس پر خواتین کا روپ دھار کر اپنے ممکنہ اہداف کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’کچھ وقت بعد، وہ اپنے ٹارگٹ کو کرپٹو کرنسی ٹریڈنگ میں سرمایہ کاری کرنے پر راضی کرتے ہیں۔ اس طرح ہندوستان میں بہت سے لوگوں کو دھوکہ دیا گیا ہے‘۔
بازیابی کے بعد بچہ اغوا کار کی گود سے اترنے سے انکار، ملزم بھی رو پڑا
بازیاب شخص نے بتایا کہ ”سائبر غلاموں“ کو اپنے روزمرہ اہداف کو پورا کرنے میں ناکامی کی صورت میں آرام اور کھانے پینے کے بغیر کام کرتے رہنا پڑتا ہے۔