Aaj Logo

شائع 31 اگست 2024 03:47pm

اسپین کے مشہور تہوار میں 150 ٹن ٹماٹر پھینک کر لوگ سرخ رنگ میں نہا گئے

اسپین: ہر بار کی طرح اس بار بھی لوگوں نے اپنی روایات کے مطابق ٹماٹر ایک دوسرے پر مارنے کا تہوار منایا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اسپین میں سجنے والے اس میلے میں جسے ’’ٹومیٹیینا‘‘ کا نام دیا جاتا ہے ہزاروں منچلے اور سیاح یہاں جمع ہوتے ہیں۔

والنسیا کے قریب واقع قصبے بنول میں لا ٹوماٹینا فیسٹیول میں تقریباً 22 ہزار افراد نے سفید لباس میں شرکت کی۔ ہر سال اگست کے مہینے میں ہونے والے اس تہوار میں لوگ ٹماٹروم کے رس اور گودے سے لت پت ہوئے۔

ٹماٹر پھینکنے کی جنگ کا آغاز پٹاخوں کے زوردار شور سے ہوا۔ جس کے بعد ہر شخص اس بات کا منتظر ہوا کہ کہاں کہاں سے ٹماٹر برسائے جائیں گے جب کہ ان پر اچانک ٹرکوں اور گھروں کی بالکونیوں سے ٹماٹر کی برسات کی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے شائقین اور گلیاں سرخ رنگ میں نہا گئیں۔

تصویر بشکریہ رائٹرز

فیسٹیول میں سات ٹرک 150 ٹن نرم ٹماٹر لے کر پہنچے۔ تہوار میں دیگر ممالک کے شہریوں نے بھی حصہ لیا۔

ٹماٹر کی جنگ کے بعد صفائی کرنے والی ٹیم نے سڑکوں کو دھونے کے لیے پانی کی ہوز کا استعمال کیا۔ ٹماٹروں کی بو گلیوں کو صفائی کی گئی۔

تصویر بشکریہ رائٹرز

رپورٹ کے مطابق لڑائی میں استعمال ہونے والے ٹماٹر ذائقے میں بہت کھٹے ہوتے ہیں اس لیے انہیں صرف پھینکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

واضح رہے ٹومیٹینا کی صحیح تاریخ واضح نہیں ہے تاہم ، فیسٹیول کی آفیشل ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اس تہوار کا آغاز سن 1945 میں Gigantes y cabezudos پریڈ سے ہوا۔

اس وقت کچھ نوجوانوں نے ایک گروپ پریڈ کو اس قدر پریشان کیا تھا کہ شرکاء میں سے ایک کا پیپر گر گیا۔ اور پھر دوسروں نے لڑائی میں شامل ہونے کے لیے قریبی سٹینڈ سے ٹماٹر پھینکے۔ پولیس نے لڑائی رکوائی اور امن بحال کیا۔ پھر یہ پرلطف واقعہ ایک سالانہ روایت میں بدل گیا۔

Read Comments