Aaj Logo

شائع 30 اگست 2024 08:03pm

کے الیکٹرک کی نجکاری سے قومی خزانے کو 900 ارب روپے کی بچت ہوئی، ایس ڈی پی آئی

ملک میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر پائیدار ترقی کے ادارے، سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کی نجکاری سے قومی خزانے کو 900 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔

رپورٹ میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے بعد یوٹیلیٹی میں ہونے والی بہتری کا جائزہ لیا گیا ہے، رپورٹ کے مطابق نجکاری کے بعد بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک اور بجلی کی مجموعی فروخت میں اضافہ ہوا، قومی خزانے پر بوجھ کم کرنے اور گردشی قرض کے خاتمے کے لئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ضروری ہے، حکومت کو آئی ایم ایف شرائط کے تحت سرکاری ملکیت کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کرنی ہے۔ ۔

ایس ڈی پی آئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’لگتا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پر کام کررہی ہے تاکہ گردشی قرض سے جان چھڑائی جاسکے۔‘

بجلی کے بلوں میں صارفین کو 14 روپے فی یونٹ ریلیف ملنا شروع

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری سے قومی خزانے پر مالی بوجھ کم ہوسکتا ہے، کیونکہ ان کمپنیوں نے اپنے ترسیل، تقسیم کے نقصانات کو کم کرنے میں زیادہ پیش رفت نہیں کی۔ جسکی وجہ سے سالانہ 500 ارب کی بجلی چوری قومی خزانے پر بوجھ ہے اور گردشی قرضہ دو ہزار نو سوارب روپے ہوگیا ہے۔

ایس ڈی پی آئی کی رپورٹ کے مطابق نجکاری کے بعد سے کے الیکٹرک نے ترسیل اور تقسیم کے نظام میں چار ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس سے کے الیکٹرک کے نقصانات میں 52 فیصد کی بہتری آئی۔ عالمی بینک نے بھی کے الیکٹرک نجکاری سے قومی خزانے کو 900 ارب روپے بچت کی رپورٹ دی ہے۔

بجلی کمپنیوں کی صارفین سے 46 ارب 99 کروڑ روپے نکلوانے کی تیاری

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نجکاری کے بعد سے کے الیکٹرک کو حکومت نے کوئی آپریشنل سبسڈی نہیں دی، نجکاری کے بعد کے الیکٹرک نے صارفین کی تعداد، بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نیٹ ورک سمیت بجلی کی مجموعی فروخت میں اضافہ کیا ہے۔

Read Comments