ترکیہ میں حکام نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے کے دوران انتہا پسند گروپ داعش کے 100 سے زیادہ مشتبہ ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
2017 میں ایک نائب کلب میں فائرنگ سے متعدد ہلاکتوں سمیت ترکیہ میں دہشت گردی کے بہت سے واقعات کی ذمہ داری داعش قبول کرتی رہی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ترکیہ کے وزیرِداخلہ علی یرلیکایا نے بتایا کہ جن چھاپوں میں داعش کے ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے وہ دارالحکومت انقرہ کے علاوہ ملک کے سب سے بڑے شہر استنبول میں بھی مارے گئے۔
تازہ ترین کارروائیوں میں گرفتار کیے جانے والوں کی تعداد 119 تک ہے جبکہ ماہِ رواں کے اوائل میں بھی مختلف کارروائیوں کے دوران 99 گرفتاریاں ظاہر کی گئی تھیں۔
2019 میں نام نہاد خلافت کے خاتمے کے بعد داعش کے بہت سے ارکان نے ترکیہ میں روپوشی اختیار کی تھی۔ یہ ارکان منظرِعام پر آئے بغیر اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ترکیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جنوری 2023 سے اب تک داعش سے تعلق رکھنے والے کم و بیش 3600 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
مزید پڑھیں :
داعش سے سب سے زیادہ خطرہ ترکی کو ہے،جو بائیڈن