بلوچستان حکومت نے بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبے کے 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں جن 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے، ان میں قلات، زیارت، صحبت پور، لسبیلہ، آواران، کچھی، جعفر آباد، اوستہ محمد، لورالائی اور چاغی شامل ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان حکومت مذکورہ آفت زدہ اضلاع میں ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ان اضلاع میں انسانی امداد کے لیے تاحال کسی سے مدد کی درخواست نہیں کی ہے تاہم سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے بعض پارٹنرز نے تعاون کی پیشکش کی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اضلاع میں موسم ابر آلود ہے جبکہ جھل مگسی، پنجگور میں موسلادھار بارش بولان اور جھل مگسی میں نشیبی علاقے زیر اب آگئے۔
بلوچستان میں مون سون بارشوں کا سلسلہ تھم گیا، مختلف حادثات میں 19 افراد جاں بحق
موسلادھار بارش سے تمام بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ، این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری جاری
پی ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں سے یکم جولائی سے اب تک 13 بچوں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوئے، بارشوں کے دوران 11 بچوں سمیت 14 افراد زخمی ہوئے۔
بارشوں سے866گھر مکمل منہدم اور 13 ہزار 808 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ بارشوں سےایک لاکھ 9 ہزار 602 افراد متاثرہوئے طوفانی بارشوں سے 58ہزار 789 ایکڑ پرفصلیں تباہ اور 41 کلو میٹر سڑکیں متاثر اور ہوئیں اور 4 ہیلتھ کیئریونٹس کو بھی نقصان پہنچا۔
بارشوں کےدوران 346 مویشی ہلاک ہوئے بارشوں سے7 پلوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ بولان میں تباہ ہونے والی گیس لائن کی مرمت کا کام پانی کم ہونے اور سیکیورٹی کلیرنس کے بعد شروع ہوگا۔