وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جو ریاست کے خلاف بندوق اٹھائے گا، اس کا بندوست کیا جائے گا، جانتے ہیں دہشت گردی کے پیچھے کون ہے، بلوچستان میں مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ دہشت گردی کی گئی،
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ 26 اگست کو بلوچستان میں ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ نارمل واقعہ نہیں ہے، یہ پوری منصوبہ بندی سے ہوا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پاکستان میں او آئی سی کانفرنس کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں، ایک سے زائد تنظیموں نے مل کر دہشت گردی کی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ وزیردفاع بھی کہہ چکے ہیں کہ ہمیں بالکل کلیئر پتا ہے کہ اس دہشتگردی کے پیچھے کون ہے، ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ ایس سی او کانفرنس کو خراب کرنے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اکتوبر میں او آئی سی اجلاس کی میزبانی کررہا ہے، بہت سارے لوگوں کو تکلیف ہے کہ یہ کانفرنس پاکستان میں نہ ہو، ’حتی الامکان کوشش کریں گے کہ اسٹیک ہولڈر کو ایک جگہ جمع کریں، کل بھی اس حوالے سے بڑی اچھی میٹنگ رہی ہے، لیکن یہ واضح طور پر بتارہے ہیں کہ جس نے بندوق اٹھائی ہے، اس کا بندوبست کریں گے۔‘
بلوچستان میں دشمن قوتوں کو پوری قوت سے کچلا جائے گا، سول ملٹری قیادت کا عزم
اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل سے ملاقات کی، اس موقع پر وفاقی وزیرداخلہ نے بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کی پرزور مذمت اور شہدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہر سطح پر فوری اقدامات کیے جائیں گے، ایپکس کمیٹی میں فیصلہ ہوا ہے کہ ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور آئین پاکستان کو ماننے والوں سے صرف بات چیت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور اس فتنے کا سرسختی سے کچلا جائے گا، وزیراعظم کی صدارت میں ایپکس کمیٹی میں ریاست کو نہ ماننے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث کسی گروہ سے کوئی رعایت نہیں ہو گی، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، ریاست کی رٹ کسی کو چینلج نہیں کرنے دیں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان کی سکیورٹی فورسز، فرنٹیئر کور، پولیس اور لیویز کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا، بلوچستان سے دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کا وقت آگیا ہے، ہمارے لوگوں کو شہید کرنے والوں کو بھاگنے یا چھپنے نہیں دیں گے، سیکیورٹی فورسز اور عوام ایک ہیں۔ چند عناصر امن کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔
چین کی بلوچستان میں دہشتگردی کی مذمت، پاکستان سے سکیورٹی تعاون بڑھانے کا اعلان
اس موقع پر گورنر بلوچستان نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے فیصلوں کو بروقت اور قیام امن کے لیے ناگزیر قرار دیا۔