ہانگ کانگ کی چینی کنٹرول میں واپسی کے بعد دو صحافیوں کو فتنہ انگیز مواد شائع کرنے کی سازش کا قصور وار پایا گیا ہے۔
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق سابق ایڈیٹر انچیف چنگ پوئی کوین اور سابق قائم مقام ایڈیٹر انچیف پیٹرک لام کو 29 دسمبر 2021 کو پولیس کی جانب سے نیوز روم پر چھاپہ مارنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
ہانگ کانگ کے آخری برطانوی گورنر کرس پیٹن نے کہا کہ فیصلہ ہانگ کانگ میں ”آزادی صحافت کے لیے ایک سیاہ دن“ ہے۔
عدالت نے ’اسٹینڈ نیوز‘ کے شائع کردہ 17 میں سے 11 مضامین کو بغاوت پر مبنی پایا، جن کے بارے میں پراسیکیوٹرز نے کہا تھا کہ وہ ”غیر قانونی نظریات“ کو فروغ دینے اور ہانگ کانگ اور چین میں حکومتوں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے اور 2020 کے قومی سلامتی کے قانون کے خلاف تھے۔
2014 میں شروع ہونے والا ادارہ ’اسٹینڈ نیوز‘ 2019 کے جمہوریت نواز مظاہروں اور حکام کے سخت کریک ڈاؤن کے بارے میں خبروں کا ایک اہم ذریعہ تھا۔ یہ مظاہروں کی فرنٹ لائن سے لائیو اسٹریم کی جانے والی رپورٹس کے لیے مشہور ہوا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ یہ فیصلہ میڈیا کی آزادی پر براہ راست حملہ ہے اور ہانگ کانگ کی قابل فخر بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔