بنگلادیشی کرکٹر شکیب الحسن پر ڈھاکہ میں قتل کا مقدمہ درج ہے جس کے بعد انہیں ٹیم سے نکالے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شکیب الحسن پر ڈھاکا میں موجود ایک گارمنٹ فیکٹری کے ملازم کے قتل کا الزام عائد ہے، ملازم کے والد نے ڈھاکا کے پولیس تھانے میں شکیب الحسن کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں شریک بنگلہ دیشی آل راؤنڈر پر قتل کا مقدمہ درج
آل راؤنڈر ان دنوں پاکستان میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں بنگلادیش کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ تاہم ان کی دوسرے ٹیسٹ میچ میں دستیابی سے متعلق بنگلادیش کرکٹ بورڈ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔
بی سی بی سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ قتل کے کیس میں نامزد شکیب الحسن پر پابندی عائد کی جائے جبکہ مقدمے میں نامزد ہونے کے بعد بی سی بی کو لیگل نوٹس بھی بھجوایا گیا تھا۔
بنگلادیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کو وطن واپس نہیں بلایا جائے گا، جب تک وہ مجرم قرار نہیں پاتے وہ کھیلتے رہیں گے۔
بی سی بی چئیرمین نے کہا کہ ابھی ایف آئی آر درج ہوئی ہے اور کیس ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، بہت کچھ ہونا باقی ہے، جب تک جرم ثابت نہ ہو جائے وہ دوسرے ٹیسٹ میں حصہ ضرور لیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے بعد بنگلادیش کو بھارت بھی جانا ہے اور شکیب الحسن ہمارے کنٹریکٹڈ کھلاڑی ہیں، ہم قانونی معاونت کریں گے۔
بی سی بی نے پہلے ہی 5 سے 14 ستمبر تک شکیب الحسن کو این او سی جاری کیا ہوا ہے۔