مسلمان امریکی انفلوئینسر کی افغان طالبان کے ساتھ تصویر بنوانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماریان عبدی نامی امریکی انفلوئینسر جنہیں (Geenyada Madow) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، حالیہ دورہ افغانستان کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا سامنا ہے
ماریان عبدی نے کہا کہ اس ایشیائی ملک کا دورہ کر کے ان کا خواب جیسے خواب پورا ہوگیا ہو۔ یہی نہیں، عابدی نے AK-47 سے لیس طالبان جنگجوؤں کے ساتھ مسکراتے ہوئے اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی، جس پر انٹرنیٹ صارفین سخت برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔
ماریان عبدی نے متنازعہ تصویر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ اکاؤنٹ ایکس پر شئیر کی۔ پوسٹ کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ”طالبان کے ساتھ ملاقات“۔
تصویر پر تنقید آمیز تبصرے دیکھ کر مسلمان امریکی انفلوئینسر عابدی نے تصویر سے متعلق صارفین کے خدشات کو دور کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر سوالات کا ایک سلسلہ کھڑا کرکے اپنے ناقدین کو جواب دیا۔
انہوں نے لکھا کہ میں حقیقی طور پر متجسس ہوں کہ آپ لوگ مجھ سے کیا کروانا چاہتے ہیں؟ کیا مجھے افغانستان کا دورہ کرنے سے مکمل طور پر گریز کرنا چاہیے؟ آپ کیسے توقع کرتے ہیں کہ ایک سیاح طالبان کے ساتھ سیاست کرے گا؟ یہاں تک کہ اگر میں نے ان کے ساتھ تصویر نہیں بنوائی تو کیا اس سے کچھ بدل جائے گا؟
انہوں نے مزید لکھا کہ ایک غیر ملکی سیاح کے طور پر میں صرف ملک کو دیکھنے میں دلچسپی رکھتی ہوں۔ ہاں دنیا میں بہت کچھ ہو رہا ہے لیکن کیا یہ سب میرا قصور ہے؟ دوسرے یوٹیوبرز نے بھی وہاں ویلاگز بنائے، تو پھر میرے ساتھ مختلف سلوک کیوں کیا جارہا ہے؟
واضح رہے طالبان نے اگست 2021 میں افغان حکومت کے خاتمے کے بعد افغانستان کا مکمل طور پر کنٹرول سنبھال لیا تھا۔