بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک بار پھر شرمناک کردار سامنے آگیا۔
پاکستان کا ازلی دشمن بھارت پاکستان کو کمزور کرنے اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہا ہے، بلوچستان میں نام نہاد آزاد بلوچستان کا لبادہ اوڑھے دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی را کی مدد سے پاکستان میں معصوم لوگوں کا خون بہا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان میں تازہ ترین حملوں کے پیچھے بھی بھارتی خفیہ ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، بلوچستان میں دہشت گردانہ حملوں کے دوران بھارتی میڈیا خوشیاں مناتا رہا اور اپنی طرف سے من گھڑت کہانیاں چلاتا رہا۔
بلوچستان: موسیٰ خیل سمیت مختلف مقامات پر دہشتگردوں کی کارروائیوں میں 41 افراد جاں بحق
بلوچستان: موسٰی خیل میں ٹرکوں، بسوں سے اتار کر شناخت کے بعد 23 افراد قتل
ذرائع کے مطابق 25 سے 26 اگست کی رات کیے گئے حملوں کے حوالے سے بھارتی میڈیا، سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر خوشیاں مناتی رہی، بھارتی میڈیا نے دہشت گرد حملوں کو غیر معمولی کوریج دی۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے تفصیلی اور پروپیگنڈا خبروں کا جاری ہونا واضح کرتا ہے کہ ان دہشت گرد حملوں کے پیچھے بھی بھارت خفیہ ایجنسی را کی مکمل حمایت اور مدد شامل ہے۔
بھارتی میڈیا نے اپنے ہی انٹیلیجینس سورسز کو کوٹ کرتے ہوئے کہا بلوچ حملوں میں اس قسم کی توانائی اور ہم آہنگی پہلی بار دیکھی گئی ہے۔ بلوچستان میں مہرنگ بلوچ کی سربراہی میں مسنگ پرسنز کی کمپین عروج پر پہنچ چکی ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ماہ رنگ کو ہتھیار بنا کر معصوم شہریوں پر حملے کروا رہی ہے۔
اس کے علاوہ بھارت کی جانب سے ٹوئٹر ایکس اکاؤنٹ پر بھی نیا پروپیگنڈا منظر عام پر آچکا ہے، بھارتی سوشل میڈیا پر یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرگنائزیشن ( بی ایل او) نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے 102 اہلکار ہلاک کر دیے۔
بلوچستان میں احتجاج کے نام پر بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، سرفراز بگٹی
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ اور بلوچ دہشت گرد تنظیمیں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ایک طرف معصومیت کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب دہشت گرد حملوں سے پاکستان میں بدامنی پھیلائی جا رہی ہے، لاپتہ افراد کا بہانہ اور نام نہادآزادی کا ڈرامہ ملک میں انتشار اور بدامنی پھیلانے کی منظم سازش ہے جو ناکام ہو چکی ہے۔