Aaj Logo

شائع 27 اگست 2024 01:49pm

کراچی میں آج رات سے بارشوں کی شدت میں اضافےکا امکان، چیف میٹرولوجسٹ

کراچی سمیت لاہور، اسلام آباد ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آج رات سے شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ چیف میٹرو لوجسٹ کا کہنا ہے کہ 28 اگست کے بعد مون سون سسٹم میں مزید شدت آنے کا امکان ہے اور اس دوران 150 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔

کراچی سمیت ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات نے 27 سے 31 اگست تک موسلادھار بارشوں کے باعث سندھ، بلوچستان اورجنوبی پنجاب کے نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ بھی ظاہر کردیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے موسلا دھار بارشوں کے باعث ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی ندی نالوں، کراچی، حیدر آباد، دادو، قلات، خضدار، جعفر آباد، سبی، نصیر آباد، بارکھان، لورالائی، آواران، پنجگور، واشک، مستونگ اورلسبیلہ کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

موسلا دھار بارش کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے جبکہ اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آسکتے ہیں۔

کراچی

کراچی میں اس وقت سرمئی بادلوں کے ڈیرے ہیں، شہر میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آج رات سے کراچی میں شدید بارشوں کا امکان ہے، شہر میں بارش کا سلسلہ آئندہ 3 سے 4 روز تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 28 اگست کے بعد مون سون سسٹم میں مزید شدت آنے کا امکان ہے اور اس دوران 150 ملی میٹر تک بارش متوقع ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش

سردار سرفراز کے مطابق گزشتہ رات گلشن حدید میں 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ناظم آباد میں 26 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی اور شمالی علاقوں میں موسلادھار بارش بھی متوقع ہے، بارش برسانے والا سسٹم بھارتی گجرات سے آرہا ہے، کراچی میں 31 اگست تک موسلادھاربارش متوقع ہے، تیزہواؤں سے کمزور چھتیں اور دیواریں گرسکتی ہیں، بل بورڈز، بجلی کے کھمبے اور سولر پینلز خطرناک ہیں۔

محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں غیرضروری طور پر نہ جانے کا مشورہ دے دیا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی کا موجودہ درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

سندھ

محکمہ موسمیات نے کراچی میں سسمیت کے مختلف شہروں میں کل شدید بارش جبکہ یکم ستمبر کے بعد بارش کا ایک اور طاقتور سسٹم ملک میں داخل ہونے کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو حکام نے آگاہ کیا ہے کہ اس نئے اسپیل سے کراچی میں 150 تا 200 ملی میٹرز بارش ہوسکتی ہے، ٹھٹہ، سجاول، میرپورخاص، سانگھڑ اور نوابشاہ میں 250 تا 300 ملی میٹرز بارش متوقع ہے، بدین، ٹنڈو محمد خان، تھرپارکر اور عمرکوٹ میں 500 ملی میٹر بارش کا امکان ہے، سندھ کے دیگر اضلاع میں 70 تا 100 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔ وزیراعلی نے مون سون بارشوں کے پیش نظر 30 اضلاع میں میں انچارج مقرر کردیے ہیں اور صوبے بھر میں متعلقہ اداروں، وزرا، مشیر اور معاونین کو ہر وقت متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے۔

خیبر پختونخوا

پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں آسمان بادلوں کا راج ہے جبکہ محکمہ مومسیات نے آج بیشتر اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خیبر پختونخوا میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، صوبے کے چند ایک اضلاع میں مطلع جزوی ابرآلود رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، ملاکنڈ، بونیر، شانگلہ، بٹ گرام اور مانسہرہ سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارش متوقع ہے جبکہ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ روز سوات، کوہستان ، دیر اور نوشہرہ میں بارش ہوئی، 24 گھنٹوں کے دوران تیمر گرہ میں 19 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

طاقت ور مون سون ہوائیں کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کا سبب بنیں گی

صوبے میں سب سے زیادہ درجہ حرارت ڈی آئی خان میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ پشاور کا درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جبکہ سب سے کم درجہ حرارت کالام میں 11 اور مالم جبہ میں 16 ڈگر ی سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

بلوچستان

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا جبکہ ہوا کے کم دباؤ کا ایک مضبوط سسٹم بلوچستان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں داخل ہو رہا ہے جو کئی روز تک رہے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خضدار، قلات، لسبیلہ، آواران، نصیر آباد، سبی، جعفرآباد، کوہلو، ہرنائی، ڈیرہ بگٹی، ژوب، کوئٹہ، زیارت، شیرانی، قلعہ عبداللہ میں بارش کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ قلعہ سیف اللہ، بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، مستونگ، بولان، جھل مگسی، کیچ، پنجگور، گوادر، جیوانی، پسنی میں تیز ہواؤں، جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے اضلاع آواران، لسبیلہ، حب، خضدار، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، بارکھان، موسی خیل، ہرنائی، کچھی، زیارت، جھل مگسی، نصیر آباد کے علاقے آج شام ہوا کے کم دباو کے زیر اثر انے سے تیز ہواؤں کےبارش کے باعث اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہو سکتا ہے جبکہ سبی، صحبت پور، جعفرآباد، اوستا محمد اور گردونواح میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔

محکمہ موسمیات نے آج شام سے جنوبی اور مشرقی بلوچستان میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کررکھا ہے اور متعلقہ حکام کو ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک مون سون بارشوں کے باعث سیلابی ریلے آنے اور ملبے تلے دب جانے سے 23 افراد جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوئے جبکہ 11 بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے بارشوں سے 784 گھروں کو نقصان ہوا، جن میں سے 158 گھر مکمل منہدم اور 626 کو جزوی نقصان پہنچا۔

بارشوں سے 5 ہزار 465 افراد متاثرہ ہوئے، طوفانی بارشوں سے 102 ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ اور 35 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئیں اور ایک ہیلتھ سینٹر کو بھی نقصان پہنچا جبکہ بارشوں سے 7 پلوں کوبھی نقصان پہنچا بارشوں کے دوران 131 مویشی ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب بولان کے علاقے میں کولپور کے قریب تباہ ہونے والے ریلوے پل کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوسکا جبکہ کوئٹہ سے ریل سروس دوسرے روز بھی معطل رہی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کوئٹہ میں درجہ حرارت 36، قلات میں 32، ژوب میں 28، زیارت میں 24، تربت میں 34، نوکنڈی اور سبی میں 42، گوادر میں 34 اور جیونی میں 33 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

Read Comments