کینیڈا غیرملکی ہنرمند افراد کے لیے بہترین مقام تصور کیا جاتا ہے لیکن اب کینیڈا نے اپنے قوانین میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے جو خصوصاً کم اجرت والے ہنرمند افرد کے لیے مایوس کن خبر ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں کم اجرت والے عارضی طور پر مقیم غیر ملکی کارکنوں کی تعداد میں کمی کرنے جا رہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کینیڈا کے کاروبار گھریلو ملازمین اور نوجوانوں میں سرمایہ کاری کریں۔
کینیڈا کی نئی پالیسی کے تحت محدود تعداد میں تارکین وطن ہنرمندوں کو ملک میں داخلے کی اجازت ملے گی۔ کینڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کی حکومت مکل میں کم اجرت والے عارضی طور پر مقیم غیر ملکی کارکنوں کی تعداد میں کمی کرنے جارہی ہے۔
کینیڈین میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کینیڈا کے کاروبار مقامی ملازمین اور نوجوان میں سرماریہ کریں۔
علاوہ ازیں انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اب افرادی قوت کی مارکیٹ (لیبر مارکیٹ) بدل چکی ہے اور کینیڈا میں آنے والے کم اجرت والے عاضی غیرملکی کارکنوں کی تعداد کو کم کررہے ہیں۔
کینیڈا میں گذشتہ دو ماہ میں بے روزگاری کی شرح 6.4 فیصد یعنی 14 لاکھ لوگ بے روز گار ہیں۔
ان قوانین میں چھ فیصد یا اس سے زیادہ کی بے روزگاری کی شرح والے شہروں میں کم اجرت والی ملازمتوں کے لیے عارضی غیر ملکی کارکنوں کے اجازت نامے پر دوبارہ پابندی شامل ہے۔