امریکا کے مشرقی سیئرا نیواڈا کے مونو لیک میں ایک ایسا چھوٹا سا جاندار دریافت کیا گیا ہے جو ارتقائی عمل پر بہتر طریقے سے روشنی ڈال سکتا ہے۔
ارتھ ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ کے مطابق محققین کو مونو لیک کی گہرائی میں ایک عجیب و غریب اور غیر معمولی یک خلوی مخلوق پائی جاتی ہے جو خرد بین سے دکھائی دیتی ہے۔ اسے شونوفلیگیلیٹ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ جاندار خود کو تقسیم کرکے کثیر خلوی آبادیاں بھی قائم کرسکتا ہے جیسا کہ روئے ارض کے بعض جانداروں میں اور انسانی حمل کے دوران ہوتا ہے۔ یہ جاندار اپنا مائیکرو بایوم قائم کرکے بیکٹیریا سے جسمانی تعلق بھی قائم کرسکتا ہے۔
محققین کے نزدیک یہ ایک اہم دریافت ہے کیونکہ بالکل سادہ شکل کی مخلوق میں بھی مائیکرو بایوم تیار کرنے کی صلاحیت کا پایا جانا غیر معمولی ہے. یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے پروفیسر نکول کنگ کہتے ہیں کہ اس قسم کے جانداروں کے مطالعے اور تجزیے سے ارتقائی عمل کو سمجھنے میں غیر معمولی حد تک مدد مل سکتی ہے۔