بلوچستان کی دہشتگرد تنظیم نے ایک ہی دن میں مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے متعدد سیکورٹی اہلکاروں سمیت 41 افراد کو شہید کردیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 21 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
قلات میں پولیس اور لیویز کے 10 اہلکار شہید ہوئے۔ دہشت گردوں اور فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ قومی شاہراہ پر مہلبی کے مقام پر ہوا۔
موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے 23 افراد کو گاڑیوں سے اتارکر گولیاں مار دیں۔
راڑہ شم کے مقام پر مسلح افراد نے سڑک پرناکہ لگایا، بسوں اور ٹرکوں سے مسافروں کو اتارا اور شناخت کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا۔ موسیٰ خیل میں جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے ہے۔ دہشت گردوں نے دس گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔
موسیٰ خیل میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دو نوجوان بھی شامل ہیں، چار شہدا کا تعلق لیہ کے مختلف علاقوں سے ہے۔
بورے والا کے دو نوجوان قدیر اسلم اور شہباز بھٹی بھی موسیٰ خیل میں سفاک دہشت گردوں کا نشانہ بنے، دونوں انگور کے تاجر تھے اور انگور لے کر واپس اپنے شہر آرہے تھے۔
دہشتگردوں نے کولپور اور مچھ کے درمیان ریلوے پل کو دھماکے سے تباہ کردیا۔ بولان میں مختلف مقامات سے چھ افراد کی لاشیں ملیں، ایس ایس پی کچھی کے مطابق دولاشیں تباہ شدہ پل کے نیچے دبی ہوئی تھیں جبکہ چارلاشیں قومی شاہراہ سے کول پور کے مقام پر ملیں۔
ایک اور حملے میں دو سرکاری اہلکاروں کوشہید اور چار کو زخمی کردیا گیا، حملے کی زد میں آکر خاتون اور بچی سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
گلنگور میں بھی لیویز پوسٹ پر مسلح افراد نے حملہ کیا۔