لاہور کی مقامی عدالت نے برطانیہ میں ہنگاموں کا باعث بننے والی فیک نیوز کے مبینہ ملزم فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے ساؤتھ پورٹ میں تین کمسن لڑکیوں پر چاقو حملے کے بعد بڑے پیمانے پر پرتشدد ہنگامے ہوئے جس کے بعد برطانوی میڈیا پر دعویٰ کیا گیا کہ ہنگامے کی بنیادی وجہ آن لائن فیک نیوز تھی جو پاکستان سے شائع ہوئی۔ جس کے بعد پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور ڈیفنس سے فرحان آصف کو گرفتار کیا۔
گزشتہ سماعت میں لاہور کی مقامی عدالت نے برطانیہ میں ہنگاموں کا باعث بننے والی فیک نیوز دینے والے ملزم فرحان آصف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع دی تھی۔
آج ہونے والی سماعت کے دوران عدالت نے فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔ تفتشی افیسر نے بتایا کہ یہ نیوز پہلے سے شئیر ہوئی تھی، فرحان نے اس نیوز کو ہی آگے شئیر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ہر طرح سے انوسٹیگیٹ کر لیا ہے، ملزم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ جس پرعدالت استفسار کیا کہ ملزم نے یہ خبر کس کے ساتھ شئیر کی اور کب ڈیلیٹ کی؟
فرحان آصف نے بتایا کہ میں نے 6 گھنٹے بعد اسکو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔ بعدازاں عدالت نے فرحان آصف کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا منظور کر لی۔
برطانیہ میں چاقو حملے میں ہلاکت کے بعد جھوٹی معلومات کی کھوج لاہور تک پہنچ گئی