پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے وکلا کی ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنے والے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا جبکہ رجسٹرارآفس سپریم کورٹ نے جیل سپریٹنڈنٹ کی اپیل پراعتراض عائد کردیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی وکلا سے ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر جیل سپرنٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا حکم دیا تھا۔
جیل سپریٹنڈنٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کردیا تھا کہ جیل سپریٹنڈنٹ کے پاس انٹراکورٹ اپیل کا قانونی فورم موجود ہے، اس فورم کے ہوتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا جاسکتا۔
’ن لیگ کے حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے، عمران خان کا اسٹبلشمنٹ سے رابطہ ہوا ہے‘
جیل سپریٹنڈنٹ نے رجسٹرار آفس کے اعتراض کے خلاف اپیل دائر کردی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض انصاف کے قتل کے مترادف ہے، یہ کہنا قانونی طور پر درست نہیں کہ سپریم کورٹ میں اپیل قابل سماعت نہیں۔
اڈیالہ جیل سے تین افسران کے تبادلے کر دئے گئے
جیل سپریٹنڈنٹ نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو کالعدم قرار دیا جائے اور مذکورہ درخواست کو نمبر الاٹ کیا جائے۔