عدالتی احکامات پر منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی کا شناختی کارڈ بلاک کردیا گیا۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق مونس الہٰی کا پاسپورٹ بھی کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا، مونس الہٰی کے ساتھ 5 دیگر ملزمان کے شناختی کارڈز بھی بلاک کیے گئے ہیں۔
ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان کے شناختی کارڈز منی لانڈرنگ کیس میں بلاک کیے گئے، ملزمان کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں مقدمہ نمبر 16/23 درج ہے۔
منی لانڈرنگ کیس: مونس الہٰی کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کا حکم، جائیدادیں بھی ضبط
ترجمان کا کہنا ہے کہ مونس الہٰی کے علاوہ جن دیگر ملزمان کے شناختی کارڈز منی لانڈرنگ کیس میں بلاک کیے گئے ان میں عامر سہیل، عمیر فیاض، امتیاز علی شاہ، فرصت علی اور عابد علی خان شامل ہیں۔
ڈائریکٹر ایف آئی لاہور زون سرفراز خان ورک کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، عدالت ان ملزمان کے خلاف جو بھی احکامات دے گی ان پر عمل درآمد ہو گا۔
واضح رہے کہ عدالت نے 22 اگست کو مونس الہی سمیت 6 اشتہاری ملزمان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔
13 جولائی کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی اور ان کے صاحبزادے، سابق وفاقی وزیر مونس الہی سمیت دیگر کےخلاف منی لانڈرنگ مقدمے مونس الہی سمیت دیگر 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
ایف آئی اے نے مونس الہی سمیت 9 ملزمان کے خلاف پیش کیے گئے تھے، جس میں سابق وفاقی وزیر سمیت 6ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
یاد رہے گزشتہ سال 6 جون کو ایف آئی اے نے مونس الٰہی پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کروایا تھا، ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے تھے، ایف آئی آر کے متن کے مطابق مونس الہٰی نے بطور وفاقی وزیر آبی ذخائر منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن کی اور کروڑوں روپے رشوت کی مد میں وصول کیے۔
مقدمے میں درج کیا گیا تھا کہ مونس الہٰی نے کرپشن اور رشوت ستانی سے کمائی گئی رقم کی منی لانڈرنگ کی اور فرنٹ مین کے ذریعے اپنی فیملی اور دیگر ملزمان کے اکاؤنٹس میں رقوم جمع کرائیں۔