حکومتِ پاکستان نے ایسی تمام سِمیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے مُردہ افراد کے نام پر یا ایکسپائرڈ، منسوخ شناختی کارڈ پر کام کر رہی ہیں۔
ایک ٹی وی چینل نے بتایا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی ڈیٹا بیس سے حاصل شدہ مواد کی بنیاد پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اگر کسی شخص نے سیل فون سِم حاصل کی ہو اور اب اُس کا انتقال ہوگیا ہو تو اُس سِم کو 15 اکتوبر سے بلاک کردیا جائے گا۔ ٹیلی فون سِمز بلاک کرنے کا عمل تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں وہ تمام سِز بلاک کردی جائیں گی جو ایسے شںاختی کارڈ پر لی گئی ہوں جو جعلی ہیں یا منسوخ ہیں۔ دوسرے مرحلے میں وہ تمام سِمز بلاک کی جائیں گی جن سے جُڑے ہوئے شناختی کارڈ کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔
تیسرے مرحلے میں وہ تمام سیل فون سِمز بند کردی جائیں گی جن کی رجسٹریشن کرانے والے اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔
پی ٹی اے نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ کسی سِم کو اپنے نام پر منتقل کرانا چاہتے ہیں تو متعلقہ دستاویزات ساتھ کسی بھی فرنچائز یا سروس سینٹر پر متعلقہ پروسیسنگ کروائیں تاکہ سِمز کو بلاک کیے جانے سے بچایا جاسکے۔