کراچی کے علاقے لسبیلہ کے قریب مذہبی جماعت کے جلوس پر حملے کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر لیا۔**
جلوس نکالنے والی جماعت کے ترجمان نے بتایا کہ ریلی کے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی، جبکہ سیدھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور گاڑی بھی نذرآتش کردی گئی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے گلشن صحابہ ایف سی ایریا کا ایک نوجوان بھی مارا گیا ہے۔
مرنے والے دونوں افراد کی شناخت عمیر سلطان اور جنید مہدی کے نام سے ہوئی ہے۔
مشتعل افراد نے گولیمار میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے، گولیمار سے گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر خوف کی فضا ہے۔
گمبٹ میں 2 گروپوں میں فائرنگ سے راہگیر سمیت 3 افراد جاں بحق
گولیمار میں دو مذیبی جماعتوں کے درمیان اس کشیدگی میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔
جلائی گئی گاڑیوں میں ایک کوچ، تین موٹر سائیکلیں، ایک رکشہ، ایک شہزور ٹرک اور ایک ہائی روف شامل ہے۔
فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ آگ بجھانے کے لئے آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑی پر بھی مشتعل افراد نے دھاوا بول دیا، جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔
واقعے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل جائے وقوعہ پہنچ گئے، پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر موجود ہے، حالات پر قابو پانے کے لئے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔
چہلم امام حسینؓ: اسلام آباد، پشاور میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات، کراچی میں متبادل روٹس پلان جاری
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے بتایا کہ دو جماعتوں میں تصام ہوا ہے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے، پولیس معاملہ کنٹرول کر رہی ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریلی آرہی تھی جس پر پتھراؤ ہوا، فائرنگ بھی ہوئی اور دو افراد جاں بحق ہوئے، کچھ گاڑیاں بھی جلائی گئی ہیں۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا کہ اچانک جھگڑا ہوا جس کے باعث دو گروپس میں تصادم ہوا۔
عرفان بلوچ نے کہا کہ پولیس کی کوشش ہوتی ہے، ایسی صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کرے، اب صورتحال کنٹرول میں ہے، رینجرز اور پولیس موجود ہے، جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے حوالے سے انکوائری کی جارہی ہے، مشاورت کی جائے گی کہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج ہو یا کسی شہری کی۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے، ایس ایس پی سینڑل خود اسپاٹ پر موجود ہیں، فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ رہی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو فون کیا ہے اور گولیمار واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی کہ پولیس فوری طور پر امن وامان کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے۔
ضیاء النجار نے جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ واقعہ میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری گرفتار کیا جائے۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی گولیمار میں ریلی پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے جانی نقصان پر مذمت اور دکھ کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ریلی پر فائرنگ کرنے والوں فوری گرفتار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں کسی کو امن خراب کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ریلی نکالنے والی جماعت کو پرامن رہنے کی ہدایت کی ہے اور ضلع انتظامیہ اور پولیس کو معاملات سلجھانے کا کہا ہے۔
مراد علی شاہ نے ہدایت کی کہ سینئر افسران خود معاملات کو دیکھیں اور جماعت کی قیادت سے بات کریں۔