راولپنڈی ٹیسٹ میچ بنگلہ دیش نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر تاریخی فتح اپنے نام کرلی جبکہ قومی ٹیم کی بنگال ٹائیگرز کے خلاف طویل دورانیے کی کرکٹ میں یہ یہ پہلی شکست ہے۔
بنگلادیش کے خلاف راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری پہلے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان کرکٹ ٹیم اپنی دوسری اننگز میں صرف 146 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی تھی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے صرف 30 رنز کا ہدف دیا جو اس نے بغیر کسی نقصان کے حاصل کرلیا۔
راولپنڈی میں جاری پہلے ٹیسٹ کے آخری روز پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز سے اننگز آغاز کیا تو کپتان شان مسعود محض 5 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے۔
بابر اعظم 22 رنز بناکر پویلین لوٹے جبکہ سعود شکیل ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی مرتبہ صفر پر آوٹ ہوئے، ان کے بعد عبداللہ شفیق بھی 37 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، سلمان آغا بھی کھاتہ کھولے بغیر ہی آؤٹ ہوگئے۔
کھانے کے وقفے تک پاکستانی وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان 22 اور شاہین آفریدی ایک رن بناکر کریز پر موجود ہیں، قومی ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 9 رنز کی ضرورت تھی جبکہ اس کے 6 کھلاڑی ہوچکے تھے۔
وقفے کے بعد جیسے ہی کھیل شروع ہوا تو شاہین شاہ آفریدی اپنے انفرادی اسکور میں ایک رن کا اضافہ کرکے آؤٹ ہوگئے، انہیں 2 رنز پر مہدی حسن نے نشانہ بنایا، ان کے بعد نسیم شاہ 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کے نویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد رضوان تھے جو سب سے زیادہ 50 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 6 چوکے شامل تھے۔ مہدی حسن نے انہیں آؤٹ کیا جبکہ ان کے بعد آنے والے محمد علی بغیر کھاتہ کھولے آؤٹ ہوئے۔
یوں پاکستان کو بنگلادیش کی کے خلاف محض 29 رنز کی برتری حاصل ہوئی، قومی ٹیم نے بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 30 رنز کا ہدف دیا۔
بنگلادیش کی جانب سے دوسری اننگز میں مہدی حسن میراز 4، شکیب الحسن 3 جبکہ شورف الاسلام، ناہید حسن اور حسن محمود نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بنگلادیش کی ٹیم پہلی اننگز میں 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، مہمان ٹیم نے پہلی اننگز میں 117رنز کی برتری حاصل کی، قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز کے اختتام تک اپنی دوسری اننگز میں ایک وکٹ پر 23 رنز بنائے۔
اس سے قبل پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز بنگلا دیش نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 316 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ وکٹ پر تھے تاہم لٹن داس اپنے گزشتہ روز کے اسکور میں صرف 4 رنز کے اضافے کے بعد نسیم شاہ کو وکٹ دے بیٹھے۔
دوسری جانب مشفیق الرحیم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 11 ہویں سنچری مکمل کی، مشفیق الرحیم 191 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد محمد علی کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔
مشفیق الرحیم کے بعد مہمان ٹیم کے باقی بلے باز بھی جلد ہی پویلین لوٹ گئے اور پوری ٹیم 565 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، یہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کے خلاف بنگلادیش کا سب سے بڑا اسکور بھی ہے۔
بنگلادیش کے دیگر بلے بازوں میں شادمان اسلام 93، مہدی حسن میراز،77 اور مومن الحق 50 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ نے3، شاہین آفریدی نے 2، محمدعلی نے 2 اور خرم شہزاد نے 2 وکٹیں لیں جب کہ صائم ایوب نے بھی ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تیسرے دن کھیل کے اختتام پر بنگلادیش نے پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں 5 وکٹوں پر 316 رنز بنائے، تیسرے روز بنگلادیش نے27 رنز کے مجموعی اسکور کے ساتھ کھیل کا آغاز کیا،ذاکر حسن 12 اور نجم الحسین شنٹو 16 رنزبناکر آؤٹ ہوگئے۔
2 وکٹیں گرنے کے بعد شادمان اسلام اور مومن الحق کے درمیان شاندار شراکت داری بنی اور دونوں نے ففٹیاں بھی اسکور کیں، لیکن پھر مومن الحق 50 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے اور شادمان بھی 93 رنز اسکور کر کے بولڈ ہوگئے۔اس کے علاوہ شکیب الحسن 15 رنز بناسکے۔
5 وکٹیں گرنے کے بعد مشفیق الرحیم اور لٹن داس نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کا اسکور 300 رنز کے پار کردیا، تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک بنگلادیش نے 5 وکٹوں پر 316 رنز اسکور کیے۔ مشفیق الرحیم 55 اور لٹن داس 52 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 2، نسیم شاہ، محمد علی اور صائم ایوب نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پنڈی اسٹیڈیم میں پاکستان ٹیم نے کھیل کے دوسرے روز 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز سے اننگز آگے بڑھائی،محمد رضوان اور سعود شکیل نےذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری اسکور کی۔
سعود شکیل نے 141رنز کی شاندار اننگز کھیلی جب کہ محمد رضوان 171 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
اس کے علاوہ صائم ایوب نے 56 رنز بنائے،عبد اللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود6، بابر صفر، سلمان علی آغا نے 19 رنز اسکور کیے جبکہ شاہین 29 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔
پاکستان نے 141 اوورز بیٹنگ کرکے، 6 وکٹوں کے نقصان پر 448 رنز بناکر اننگز ڈکلیئرکر دی۔
بنگلادیش کی جانب سے شریفل اور حسن محمود نے2، 2 وکٹیں حاصل کیں ۔
مہمان ٹیم نے دوسرے دن کھیل کے اختتام تک پاکستان کے 448 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 27 رنز اسکور کیے۔
کھیل کے پہلے دن بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور نئی گیند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے ابتدائی 3 کھلاڑیوں کو محض 16 مجموعی اسکور پر ہی آؤٹ کردیا۔
صائم ایوب اور سعود شکیل نے پاکستان کی پوزیشن کو بہتر کیا اور دونوں بلے بازوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔
پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی اوپنرز بنگلادیشی بالرز کو کھیلنے میں ناکام رہے، اوپنر عبداللہ شفیق 2، کپتان شان مسعود 6 اور بابراعظم صفر پر پویلین روانہ ہوئے جبکہ 3 وکٹیں جلد گنوانے کے بعد اوپنر صائم ایوب اور نائب کپتان سعود شکیل نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک ٹیم کا اسکور 81 رنز تک پہنچا دیا تھا۔
تجربہ کار بلے باز بابراعظم ہوم گراؤنڈ میں پہلی مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ 114 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب 56 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 41 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 158 رنز بنائےتھے۔
قبل ازیں بنگلادیشی کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ کوشش کریں اوور کاسٹ کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاکر گرین شرٹس کی جلد وکٹیں حاصل کریں۔
اس موقع پر کپتان شان مسعود نے کہا کہ ٹاس جیتے تو فیلڈنگ ہی کا فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی بورڈ پر بڑا اسکور کھڑا کرکے بنگال ٹائیگرز کے بالرز کو پریشر میں لائیں۔
پاک بنگلہ دیش کرکٹ ٹیموں کے مابین سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ بارش کے باعث آؤٹ فلیڈ گیلی ہونے کے باعث ساڑھے پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا اور 41 اوورز کا کھیل ڈیرھ گھنٹے تک وقت بڑھا کر مکمل کروایا گیا۔