پنجاب کے شہر صادق آباد میں پولیس نے کچے کے علاقے میں کارروائی کرکے پولیس کانسٹیبل احمد نواز کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔
صادق آباد پولیس کی جانب سے کچے میں کارروائی کرتے ہوئے ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنسے کانسٹیبل احمد نواز کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا جبکہ کانسٹیبل احمد نواز کی بازیابی پر ورثاء میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل کچے کے علاقے ماچھکہ سے ڈاکو کانسٹیبل احمد نواز کو اغواء کر کے ساتھ لے گئے تھے۔
رحیم یار خان: کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے پولیس قافلے پر حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید
ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل احمد نواز کی بحفاظت بازیابی اولین ترجیح تھی، پولیس کچے میں مضبوطی کے ساتھ موجود ہے کچے میں پولیس فورس کا مورال بلند ہے، کرمنلز کی سرکوبی مشن ہے جبکہ پولیس کچے کو ڈاکوؤں سے پاک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا مزید کہنا ہے کہ پولیس فورس کا اپنے ٹارگٹ پر فوکس ہے، کانسٹیبل احمد نواز کی بحفاظت بازیابی پولیس کی اہم کامیابی ہے۔
واضح رہے 23 اگست کو رحیم یار خان کے کچے کےعلاقے ماچھکہ میں انتہائی افسوسناک سانحہ پیش آیا، جہاں ڈاکوؤں کی جانب سے پولیس کی 2 گاڑیوں پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجےمیں 12 اہلکار شہید ہوگئے۔
ڈاکوؤں نے پولیس کی گاڑیوں پر راکٹ سے حملہ کیا، دونوں پولیس موبائل بارش کے پانی میں پھنس گئی تھیں۔
پولیس حکام کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے جبکہ قافلے میں موجود متعدد پولیس اہلکار لاپتہ بھی ہوگئے۔
جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حملے کو ناقابل قبول قرار دیا اور آئی جی پنجاب اور سیکرٹری داخلہ کو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کا حکم دیا۔
سانحہ کچہ ماچھکہ، پولیس پر حملے کے مرکزی ملزم کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
مریم نواز نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس سانحہ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، پولیس اہلکاروں کی فوری بازیابی کے لیے آپریشن کیا جائے گا اور لاقانونیت کی آماجگاہوں کو مکمل طور پر نابود کیا جائے گا۔
کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے تک مقرر
بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال دیگر سینئر افسران کے ہمراہ رحیم یار خان پہنچ گئے۔