ملک کے جنوبی حصوں میں بارش کا نیا اور طاقتور اسپیل آج سے انٹری دے گا اور شدید بارشوں کا نیا اسپیل 29 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے ملک بھر میں آج سے شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، 25 اگست سے ملک میں طاقتور مون سون ہواؤں کا نیا سلسلہ داخل ہو گا، جس کے زیر اثر شدید بارشیں ہوں گی جبکہ بنگال سے ہواؤں کا سلسلہ پاکستان کے جنوبی علاقوں میں داخل ہو گا۔
25 سے 29 اگست کے دوران کراچی، ٹھٹھہ، بدین، سجاول، عمر کوٹ، مٹھی، میر پور خاص، سکھر، سانگھڑ اور سندھ کے دیگر مقامات پر معمول سے تیز موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔
25 اگست سے 28 اگست کے دوران مری، پنجاب، بالائی پنجاب، گلیات، اسلام آباد، لاہور، سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالہ سمیت جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔
طاقت ور مون سون ہوائیں کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کا سبب بنیں گی
26 سے 29 اگست کے دوران ملک کے جنوبی علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ بلوچستان میں 26 سے 30 اگست کے دوران قلات، لسبیلہ، بارکھان، جعفر آباد، ڑوب، کوئٹہ، زیارت و دیگر علاقوں میں بادل برسیں گے۔
اس دوران چند مقامات پر موسلا دھار بارشیں بھی ہو سکتی ہیں جبکہ سندھ اور بلوچستان کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔
اسی طرح 26 سے 28 اگست کے دوران بالائی پختونخوا، ہزارہ ڈویژن، مردان، پشاور، ہنگو و دیگر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارشیں ہوں گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسلا دھار بارشوں سے بلوچستان کے مختلف مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ تیز بارشوں سے اسلام آباد، راولپنڈی، وسطی پنجاب کے نشیبی علاقوں کو بھی خطرہ لاحق ہے، اسی طرح گلگت بلتستان، بالائی خیبرپختونخوا میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
دوسری جانب محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیشگوئی کے مطابق ہوا کا کم دباؤ مغربی بنگال پر موجود ہے۔
25 اگست کو طاقتور مون سون ہوائیں ملک کے جنوبی علاقوں میں داخل ہوں گی جبکہ 29 اگست تک کراچی سمیت دیہی سندھ کے مختلف اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔
ملک کے بیشتر علاقوں میں دن کا موسم گرم اور مرطوب رہنے امکان ہے جبکہ شام اور رات سے بارش کا نیا سلسلہ شروع ہوگا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج رات سے سندھ، بالائی خیبرپختونخوا، بلوچستان، مشرقی پنجاب، خطہ پوٹھوہار، اسلام آباد اورکشمیرمیں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔
جنوب مشرقی زیریں سندھ میں طوفانی بارش کی پیشگوئی ہے جبکہ بارشوں کے نئے سلسلے کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے بارش کا نیا اسپیل 29 اگست تک جاری رہنے کی پیشنگوئی کی ہے۔
ادھر پی ڈی ایم اے نے 25 اگست سے پنجاب میں بھی مزید مون سون بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ڈیرا غازی خان، ملتان اور بہاول پور ڈویژن میں سیلاب کا خطرہ ہے، اس کے علاوہ لاہور، گوجرانوالا، راولپنڈی، ملتان، فیصل آباد، ساہیوال اور گجرات میں بھی بارشیں متوقع ہیں جبکہ اس کے علاوہ کوہ سلیمان و کیرتھر رینج میں سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔
26 سے 29 اگست کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں کا امکان
بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم مرطوب ہے، محکمہ موسمیات ںے بارکھان، موسیٰ خیل، لورالائی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد، جعفر آباد، لسبیلہ، خضدار اور گردونواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے کل سے 23 اگست تک جنوبی اور مشرقی بلوچستان میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کیا یے جبکہ جعفر اباد جھل مگسی نصیر اباد زیارت قلعہ عبداللہ دکی سبی کے علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام جاری ہے۔
بلوچستان میں مون سون کے دوران ہونے والے نقصانات پر قدرتی افات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک مون سون بارشوں سے 12 بچوں سمیت 23 افراد جاں جبکہ 11 بچوں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے۔
بارشوں سے 784 گھروں کو نقصان ہوا، جن میں سے 158 گھر مکمل منہدم اور 626 کو جزوی نقصان پہنچا، اس کے علاوہ بارشوں سے 5 ہزار 465 افراد متاثرہ ہوئے۔
طوفانی بارشوں سے 102 ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں تباہ اور 35 کلو میٹر سڑکیں متاثر اور ہوئیں اور ایک ہیلتھ سینٹر کو بھی نقصان ہوا جبکہ بارشوں سے 7 پلوں کوبھی نقصان پہنچا بارشوں کےدوران 131 مویشی ہلاک ہوئے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں 26 سے 29 اگست تک موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی ہے، اس حوالے سے پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا۔
کراچی میں بارش کی پیشگوئی کے پیش نظر ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے اور بلدیہ عظمیٰ کے تمام سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میونسپل سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے سندھ اور بلوچستان کے ماہی گیروں کو 27 سے 30 اگست تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔
دوسری جانب رات گئے کراچی کے علاقوں گرومندر، ایم اے جناح روڑ پر بوندا باندی سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
سندھ کے شہر سانگھڑ میں بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا، میرپورخاس، ٹنڈوالہ یار اور ہالا میں بھی برسات ہوئی۔
ادھر راول ڈیم میں پانی کی سطح گنجائش سے تجاوز کرنے کے باعث اسپل ویز کھول دیے گئے جبکہ اسپل ویز کھولنے سے 30 منٹ پہلے سائرن بجائے گئے اور سائرن بجا کر مقامی آبادی کو الرٹ کیا گیا۔
راول ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1752 فٹ ہے، راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد سپل وے کھولے گئے۔
ذرائع کےمطابق کہ راول ڈیم میں پانی کی سطح کو 1749 فٹ پرلا کرپانی زخیرہ کرنے کی گنجائش بنائی جائے گی۔
انتظامیہ کے مطابق کہ اسپل ویز کھولنے کا مقصد یہ ہے کہ ڈیم میں پانی کی سطح کو منیج کیا جا سکے۔
جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے آج صبح چھ بجے راول ڈیم کے اسپل وے کھولنے کا اعلان کیا تھا، ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ شہریوں سے درخواست ہے کہ اس دوران ندی نالوں کو پار کرنے اور دریائے کورنگ میں جانے سے گریز کریں۔
ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں کے مکینوں سے درخواست کی کہ وہ حفاظتی تدابیر اختیار کریں۔
انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں ریسکیو ذرائع سے رابطہ کریں، نشیبی علاقوں سے مال مویشی وقت طور پر محفوظ مقام پر لے جائیں تاکہ کسی بھی نقصان سے محفوظ رہ سکیں۔