Aaj Logo

شائع 24 اگست 2024 06:46pm

پاکستانی نوجوان روایات کے خلاف اپنا شریک حیات چننے کیلئے جمع ہوگئے

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں دیسی روایات کے خلاف ایک منفرد ایونٹ منعقد کیا گیا، جس میں غیر شادی شدہ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے تنہا ایک دوسرے سے ملاقات کرکے اپنے مستقبل کا شریک سفر تلاش کرنے کی کوشش کی۔

پاکستان جیسے اسلامی ملک میں شادیوں کے اکثر معاملات خاندانوں کے درمیان ہی طے ہوتے ہیں، تاہم گزشتہ کچھ سال سے پسند کی شادیوں کے بڑھتے رجحانات کو دیکھتے ہوئے رشتے کرانے والی آنٹیاں اور میریج بیوروز دوسرا متبادل بنے ہیں، لیکن پہلی بار لڑکوں اور لڑکیوں نے اپنے شریک حیات کے انتخاب کے معاملات براہ راست اپنے ہاتھ میں لیے۔

خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کے مطابق لاہور میں منعقدہ اس منفرد ایونٹ میں 100 لڑکوں اور لڑکیوں نے شرکت کی جو کہ تمام غیر شادی شدہ تھے اور مستقبل کے اپنے شریک حیات تلاش کرنے آئے تھے۔

مصری دلہا کی دلہن کو شادی ہال میں گھسیٹتے ہوئے لانے کی ویڈیو وائرل

مذکورہ ایونٹ اسلامی ڈیٹنگ ایپلی کیشن ”مُز میچ“ جو کہ اب ”مُز“ (Muzz) کے نام سے جانی جاتی ہے، اس کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا اور اس کے انتظامات ایپلی کیشنز کی خواتین منتظمین نے دیکھے۔

ایونٹ میں 20 سے 35 سال کی عمر کے لڑکے اور لڑکیوں نے شرکت کی، جنہوں نے ایپ کے ذریعے ایونٹ میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

مستقبل کے شریک حیات کی تلاش کے لیے منعقد کیے گئے منفرد ایونٹ میں یونیورسٹی کی طالبات سے لے کر پروفیشنل کیریئر میں تجربہ رکھنے والی لڑکیوں سمیت لڑکوں نے بھی شرکت کی اور انہوں نے ڈیٹنگ ایپ پر ملنے والے ساتھیوں سے براہ راست ملاقات کرکے مستقبل کے جیون ساتھی کو تلاش کرنے کی جانب قدم بڑھایا۔

پیٹ کی رسم : لڑکیوں کی پیدائش سے پہلے ہی قسمت کا فیصلہ

ایونٹ میں شامل ہونے والی ایمن نامی ایک لڑکی نے بتایا کہ انہیں مذکورہ ایپلی کیشن کو استعمال کرنے کا مشورہ ان کے بھائی نے دیا تھا جو کہ امریکا میں مقیم ہیں اور وہ کچھ عرصے سے ایپ پر استعمال کر رہی ہیں اور انہوں نے چند لڑکوں سے روابط بھی کیے۔

اسی طرح ایک لڑکے نے بتایا کہ وہ بھی گزشتہ کچھ عرصے سے ایپلی کیشن کو استعمال کر رہے ہیں، تاہم ان سے ایپ پر رابطہ کرنے والی زیادہ تر لڑکیوں نے پہلے دن سے ہی والدین کو معاملات میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر ان کی کسی سے بات نہ بن سکی۔

گرمی کی شادی میں دلہن جلد کی دیکھ بھال کیسے کرے؟

مذکورہ ایپلی کیشن کا دعویٰ ہے کہ وہ مکمل طور پر اسلامی اور پاکستانی روایات کے مطابق لڑکوں اور لڑکیوں کے درمیان تعلقات اور روابط کو فروغ دیتی ہے۔

پاکستان میں مذکورہ ایپ کے استعمال کرنے والوں کی تعداد 15 لاکھ تک ہے جو کہ مراکش کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے، مذکورہ ایپ خصوصی طور پر مسلمان ممالک اور مسلم کمیونٹی میں زیادہ مقبول ہے اور اسے برطانیہ سے چلایا جاتا ہے۔

Read Comments