یوکرین کے 1991 میں آزاد ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی بھارتی وزیر اعظم نے اس ملک کا دورہ کیا ہو اور یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین نے حال ہی میں روسی علاقے میں جارحانہ فوجی کارروائیاں کی ہیں۔
پولینڈ سے تقریباً 10 گھنٹے کے ٹرین کے سفر کے بعد کیف پہنچے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے جمعہ کو کیف میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کی اور جاری تنازعے کا حل تلاش کرنے کیلئے یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
جنگ سے متاثرہ یوکرین کے دورے پر گئے مودی نے کہا کہ وہ امن کا پیغام لے کر آئے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم نے کیف میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو طبی امداد کا چلتا پھرتا اسپتال بھی سونپا، جسے بھیشن کیوب کا نام دیا گیا ہے۔
یہ کیوبس زخمیوں کے فوری علاج میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بیش قیمتی زندگیوں کو بچانے میں بھی تعاون دیں گے۔
ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی حتمی تحقیقاتی رپورٹ میں ’وجوہات‘ کا انکشاف
ہر ایک بھیشم کیوب ہر قسم کی چوٹوں اور طبی حالات کی دیکھ بھال کے شروعاتی مرحلے کیلئے ادویات اور آلات پر مشتمل ہے۔
اس میں ایک بنیادی آپریشن روم کے لیے جراحی کا سامان بھی شامل ہے جو روزانہ 10 سے 15 بنیادی سرجریوں کا انتظام کر سکتا ہے۔
کیوب میں چوٹ لگنے، خون بہنے، جلنے، فریکچر وغیرہ جیسے متنوع نوعیت کے تقریباً 200 معاملات کو سنبھالنے کی صلاحیت موجود ہے۔
یہ محدود مقدار میں اپنی خود کی طاقت اور آکسیجن بھی پیدا کر سکتا ہے۔
بھارتی باشندے سوئیڈن سے نکالے جانے والا سب سے بڑا گروپ بن گئے
ہندوستان سے ماہرین کی ایک ٹیم کو یوکرین کی ٹیم کو کیوب چلانے کیلئے ابتدائی تربیت فراہم کرنے کی غرض سے تعینات کیا گیا ہے۔
بھیشم پورٹیبل ہاسپیٹل کیوبس میں ہر قسم کی طبی سہولیات موجود ہوتی ہیں۔ یہ کیوب صرف 12 منٹ میں تیار ہو جاتے ہیں۔
یہ ماسٹر کیوب کیج کے دو سیٹ ہوتے ہیں، ہر ایک میں 36 چھوٹے کیوبز ہوتے ہیں۔ یہ کیوبز انتہائی مضبوط، واٹر پروف اور انتہائی ہلکے ہوتے ہیں۔