بلوچستان کے ضلع پیشین بازار میں زوردار دھماکے میں دو بچے جاں بحق جبکہ خواتین اور پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
پیشین پولیس کے مطابق ہفتے کی صبح پیشین بازار بائی پاس روڈ کے قریب کلمہ چوک پر زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو راہگیر بچے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ میں دو خواتین اور پانچ پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے، لاشوں اور زخمیوں کو فوری طور سول ہسپتال پیشین منتقل کیا گیا۔
پولیس کے مطابق فوری طبی امداد دینے کے بعد 12 زخمیوں کو کوئٹہ ٹراما سینٹر منتقل کیا جا رہا ہے، زخمیوں میں پانچ کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہیں۔
کوئٹہ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، ایک شخص جاں بحق
دھماکے کے بعد پیشین اور کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئیں پولیس کے مطابق دھماکے والی جگہ پر ٹریفک اہلکار کھڑے ہوتے ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں سمیت دیگر افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد انسان کہلانے کے حقدار نہیں، دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رہے گی۔
کوئٹہ میں دھماکا، جے یو آئی رہنما حافظ حمد اللہ سمیت 11 افراد زخمی
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پشین پولیس لائن میں دھماکے کی شدید مذمت کی۔ دو بچوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ ہیں۔ ہم سب کو ملکر دہشت گردی کے ناسور کا مقابلہ کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ مرحومین کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ۔