ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے دعوٰی کیا ہے کہ بجلی کے معاملے میں ریلیف میکینزم تیاری کے مراحل میں ہے۔ بجلی پیدا کرنے والے خود مختار اداروں سے نئے یا ترمیم شدہ معاہدوں کے حوالے سے بھی بات چیت کی جارہی ہے۔
آج نیوز پر ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ حکومت کچھ بتارہی ہے یا نہیں تاہم میرے ذرائع کی اطلاع ہے کہ بجلی کے بلوں پر ریلیف کی تیاری کی جارہی ہے۔
بجلی کے انتہائی بلند نرخوں نے پوری قوم کا ناطقہ بند کر رکھا ہے۔ لوگ اس صورتِ حال کے لیے بجلی پیدا کرنے والے خود مختار اداروں (آئی پی پیز) سے کیے جانے والے معاہدوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
باوثوق ذرائع کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے آئی پی پیز سے معاہدوں پر ایک فریم ورک تیار کرنے پر وزیرِاعظم کو آمادہ کرلیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے بھی آئی پی پیز سے معاہدوں پر کام شروع کیا تھا تاہم یہ اُن کی ترجیحات کا حصہ نہ تھا۔ سابق حکومتوں نے اس اہم مسئلے کو بہت حد تک نظر انداز کیا۔
فاروق ستار نے بتایا کہ آئی پی پیز کا معاملہ بے نظیر بھٹو شہید کے دوسرے دورِ حکومت کے دوران شروع ہوا تھا۔ تب ملک میں بجلی کا بحران بہت شدت اختیار کرچکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے ارکان کو پنجاب میں بجلی کے نرخوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کے حوالے سے کچھ نہ کہنے کی ہدایت درست نہیں۔ اہلِ پاکستان میں اس حوالے سے محرومی کا احساس پایا جاتا ہے۔