پشاور: ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے صوبے میں ایم پاکس وائرس (منکی پاکس) کے دوسرے کیس کی تصدیق کردی۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں رواں سال منکی پاکس مریضوں کی تعداد 2ہوگئی۔ نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے 47 سالہ شخص میں پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ڈاکٹر ارشاد روغانی نے بتایا کہ مریض دبئی سے پشاور آرہا تھا ایئرپورٹ پر تعینات ٹیم نے سکریننگ کی، آئسولیشن کے لیے بروقت پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، پولیس ہسپتال میں تفصیلی ہسٹری لی گئی اور نمونہ پبلک ہیلتھ ریفرنس لیب بھیجا گیا۔
ڈاکٹر ارشاد روغانی نے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی ریفرنس لیب نے پی سی آر کے ذریعےمریض میں ایم پاکس کی تصدیق کی، مزید تجزیے کے لیے نمونے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ اسلام آباد بھجوائے گئے ہیں۔
منکی پاکس کیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ نے کہا کہ تین چار دن میں رپورٹ آنے کے بعد میڈیا کے ساتھ تفصیلات شیئر کی جائے گی۔
ملکی خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ ایم پاکس کا دوسرا کیس پاکستان میں رپورٹ ہوا ہے، وزارت صحت صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کو یقینی بنا رہی ہے۔
جمعہ کو وزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ کیس خلیجی ممالک سے علامات کے ساتھ آیا تھا۔پشاور ایئرپورٹ پر ہیلتھ ڈیسک نے بروقت ہسپتال منتقل کیا۔
پاکستان میں منکی پاکس سے پہلا مریض جاں بحق
انہوں نے کہا کہ وزارت صحت صورتحال کی مسلسل مانیٹرنگ کو یقینی بنا رہی ہے، تمام ایئرپورٹس پر سکریننگ اور سرویلنس کا موثر نظام موجود ہے ، بارڈر ہیلتھ کا عملہ ایئرپورٹس اور انٹری پوائنٹس پر مستعدی سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو وبائوں سے محفوظ رکھنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔