بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں جعلی این سی سی کیمپ میں ایک کم سِن لڑکی سے زیادتی کے ملزم سیاسی کارکن شیوا رمن نے زہر کھاکر خود کشی کرلی۔ شیوا رمن کو 5 دیگر ملزمان کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
گرفتاری سے بچنے کی کوشش میں بھاگتے ہوئے وہ شدید زخمی ہوا تھا اور اسپتال میں اس کا علاج چل رہا تھا۔ شیوا رمن نے تامل ناڈو کے ضلع سالم کے سرکاری اسپتال میں خود کشی کی۔
شیوا رمن کا تعلق نام تامِلر کاچی نامی سیاسی جماعت سے تھا۔ وہ سیاست میں بہت فعال تھا۔ 30 سالہ شیوا رمن نے 18 اگست کو پولیس کے چھاپے کے دوران بھاگنے کی کوشش کی تو سڑک پر گرنے سے اُس کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔
ڈاکٹرز نے پولیس کو بتایا کہ شیوا رمن نے گھریلو جھگڑوں کے باعث گزشتہ ماہ بھی زہر کھایا تھا اور اسپتال میں اس کا آٹھ دس علاج کیا گیا تھا۔
بھارت میں خواتین اور بچیوں سے زیادتی اور پھر انہیں قتل کرنے کے واقعات میںت یزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کولکتہ میں ایک جونیر ڈاکٹر کے قتل کے بعد ملک بھر میں احتجاج ہوا ہے۔ دوسری طرف مہاراشٹر میں کئی واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں بچیوں سے زیادتی کی گئی ہے۔ مہاراشٹر کے شہر بدلا پور میں کنڈر گارٹن کی دو چار سالہ بچیوں سے زیادتی پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
دو دن قبل اسکول کی آٹھویں جماعت کی طالبات سے زیادتی کی نشاندہی ہوئی۔ ان کا ٹیچر کئی ماہ تک انہیں اخلاق سوز وڈیوز دکھاکر اُن سے زیادتی کرتا رہا۔