سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ پاکستان صرف چالیس خاندانوں کا نہیں۔ ان چالیس خاندانوں کو بچانے کے لیے ملک کو داؤ پر نہیں لگایا جاسکتا۔
فیصل آباد چیمبر آف کامرس میں ممتاز صنعت کاروں اور تاجروں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت سے بجلی کا نظام تک نہیں چلایا جارہا۔ آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدے پاکستانی معیشت کا خون چوس رہے ہیں۔
گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ صنعت کار ہونے کے ناطے مجھے اندازہ ہے کہ صنعتی عمل کے بند ہونے سے کس قدر نقصان پہنچتا ہے اور کتنا دُکھ ہوتا ہے۔ صنعتی عمل کو شدید متاثر کرنے میں مرکزی کردار بجلی کے غیر معمولی نرخوں کا ہے۔
گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ میں نے آواز اٹھائی کہ صنعتیں 16 سینٹ فی یونٹ کے نرخ پر ملنے والی بجلی سے نہیں چلائی جاسکتیں۔ میں نے صنعتوں کیلئے بجلی کا نرخ 9 سینٹ فی یونٹ کرایا۔