لاہور میں انسانیت سوز واقعہ سامنے آگیا ، پڑوسی نے 5 سالہ بچی کو تاوان کے لیے اغوا کرنے کرنے کے بعد قتل کردیا، ملزم مقتولہ بچی کے والد کا دوست بھی ہے
جلو کے قریب سرحدی گاوں میں 5 سالہ فجر کے قتل کا واقعہ قصور میں زینب قتل کیس سے مماثلت رکھتا ہے، محلے دار ملزم کاشف نے بچی کو تاوان کیلئے اغوا کے بعد قتل کیا اور والدین سے مل کر بچی کو ڈھنڈتا بھی رہا ۔
دس اگست کو دن بارہ بجے پانچ سالہ فجر گلی میں بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ کسی نامعلوم شخص نے فجر کو اغوا کیا اور والد کو فون کرکے تاوان طلب کیا۔
ملزم کاشف فجر کے باپ کا جگری دوست بھی تھا، پولیس نے شبہ ہونے پر کاشف کو حراست میں لیا تو اس نے قتل کا اعتراف کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کاشف نے معصوم بچی کے والد سے کاروبار کے لیے 10 لاکھ روپے قرض بھی لے رکھا تھا، پولیس کال ریکارڈ کے ذریعے ملزم کاشف تک پہنچی اور اسے گرفتار کر لیا۔
دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ اس نے بچی کو قتل کے بعد لاش جنگل میں پھینک دی ہے، پولیس جنگل میں پہنچی تو وہاں پر بچی کے کپڑے اور باقیات ہی ملیں، فجر کی والدہ یہ ماننے کو تیار نہیں کہ اسکی پھول سی ننھی جان کو جانوروں نے نوچ کھایا ہے ۔
بچی کے نانا کا کہنا ہے کہ یہ زینب قتل کیس سے بھی بڑھ کر ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس سے تفتیش تیز کرئے۔
فجر چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی اور پلے گروپ میں پڑھتی تھی۔ اہل علاقہ نے ملزم کی تصویر پر فجر کی جوتی لٹکا دی ہے اور ملزم کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔