لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار 51 کارکنوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست نمٹا دی جبکہ سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل فرخ لودھی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرفتار تمام کارکنوں کو کو رہا کر دیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاری سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ پولیس نے جلسے کے لیے اسلام آباد جاتے ہوئے تمام افراد کو حراست میں لیا، گرفتار افراد کے خلاف کوئی مقدمہ ہے اور نہ ہی کارکنان پولیس کو کسی مقدمہ میں مطلوب ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے تمام کارکنان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی کیے جانے کی اصل وجہ سامنے آگئی
پی ٹی آئی نے ’حکومتی انتشار‘ کو جواز بنا کر جلسہ ملتوی کردیا، نئی تاریخ کا اعلان
سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل فرخ لودھی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گرفتار تمام 51 گرفتارکارکنوں کو کو رہا کر دیا گیا ہے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے بیان کے بعد عدالت عالیہ نے درخواست نمٹادی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو وفاقی دارالحکومت میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، پی ٹی آئی نے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے 4 شام بجے ترنول چوک پشاور روڈ پر جلسے کا اعلان کر دیا تھا، تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے جلسہ ملتوی کردیا تھا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اعظم سواتی نے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں جلسہ ملتوی کرنےکا اعلان کیا تھا، اعظم سواتی نے کہا تھا کہ عمران خان کی ہدایت پر آج ملتوی ہونے والا جلسہ اب 8 ستمبر کو ہوگا۔