پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں 22 اگست کو جلسہ ملتوی کرنے کے حق میں جواز پیش گیا تھا کہ حکومت جلسے کی آڑ میں انتشار کی سازش کررہی ہے، تاہم ذرائع نے انکشاف کیا کہ جلسہ ملتوی کرنے کی اصل وجہ مرکزی قیادت لاہور تنظیم کی نامکمل تیاریاں تھیں۔
ذرائع کے مطابق تنظیم نے 300 گاڑیوں کے قافلے کا اعلان کیا تھا جبکہ لاہور سے 30 گاڑیاں بھی نہ نکلیں، لاہور کے ٹکٹ ہولڈر اور اراکین اسمبلی نے کارکنان کو نکالنے کی کوشش بھی نہیں کی۔
ذرائع نے بتایا کہ صرف ایک رکن اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈر اسلام آباد پہنچا، صدر لاہور اپنی 10 یو سیز سے 10 کارکنان کو بھی نہ نکال سکے۔ علاوہ ازیں جنرل سیکرٹری لاہور کی عدم دستیابی کی وجہ سے بھی پلان متاثر ہوا۔
ذرائع کے مطابق کئی ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈر جلسہ منسوخ ہونے کے بعد ٹھوکر پہنچے، پالیسی کے مطابق خاموشی سے نکلنے کی بجائے پولیس کے سامنے جاکر گرفتاری دیدی گئی۔
ذرائع کے مطابق اب مرکزی قیادت نے 8 ستمبر جلسے کی بہتر تیاری اور اقدامات کی ہدایت کردی.
مزیدپڑھیں:
پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ ہونے پر علیمہ خان پارٹی قیادت پر پھٹ پڑیں
پی ٹی آئی نے ’حکومتی انتشار‘ کو جواز بنا کر جلسہ ملتوی کردیا، نئی تاریخ کا اعلان