لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف دائر متفرق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے صوبائی حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جبکہ عدالت نے دفعہ 144 کے دوران درج مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد نے پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف شہری ناجی اللہ کی درخواست پر سماعت کی۔
شہری نے مؤقف اپنایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کیا، حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کا غیر قانونی نفاذ کردیا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق دفعہ 144 سے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہورہے ہیں، استدعا کی کہ لاہور ہائیکورٹ دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن کو معطل کرے۔
عدالت نے صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
عدالت نے دفعہ 144 کے دوران درج مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔
واضح رہے کہ 21 اگست کو حکومت پنجاب نے صوبے میں تین روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے پنجاب بھر میں جلسے جلوسوں، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی عائد کردی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں 3 روز کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
صوبے میں امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی جس کا اطلاق جمعرات 22 اگست سے ہفتہ 24 اگست تک ہوگا۔