لاہور ہائیکورٹ نے چکن کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی کو ختم کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں مرغی کی قیمتیں مقرر کرنے اور بھاری جرمانوں کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے چکن کی قیمتیں مقرر کرنے کے لیے تمام فریقین سے مشاورت لازم قرار دے رکھی ہے، حکومت چکن کی از خود قیمتیں غیر قانونی طور پر مقرر کر کے کاروبار تباہ کررہی ہے۔
چکن کی قیمتیں مقرر کرنے کا کیس: لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کردیے
مرغیوں کی دوسرے صوبوں کو فروخت کا معاملہ عدالت پہنچ گیا
پنجاب سے مرغی کی سپلائی پر پابندی کا حکم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
اس موقع پر سرکاری افسر نے مؤقف اپنایا کہ چکن کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی عائد نہیں کی گئی جس پر عدالت نے جواب دیا کہ اگر ایسی کوئی پابندی ثابت ہوئی تو توہین عدالت کی کارروائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
دوران سماعت ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان، کمانڈنٹ پنجاب بارڈر ملٹری پولیس نے تحریری جواب عدالت میں جمع کروا دیا۔
بعدازاں عدالت نے چکن کی بین الصوبائی نقل وحرکت پر پابندی کو ختم کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ قانون میں ایسی پابندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، آئندہ ایسی کارروائی کی گئی تو متعلقہ افسروں کےخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔