پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں کے پولیس کی 2 گاڑیوں پر راکٹوں سے حملے میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ڈاکوؤں نے رحیم خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں پولیس کی 2 گاڑیوں پر راکٹوں سے حملہ کردیا جبکہ دونوں پولیس موبائلوں میں 20 سے زائد اہلکار سوار تھے۔
ترجمان پولیس کے مطابق پولیس اہلکار ہفتے وار چھٹی سے واپس آ رہے تھے کہ پولیس کی دونوں گاڑیاں بارش کے باعث کیچڑ میں پھنس گئیں، ڈاکووں نے موقع کا فائدہ اٹھایا اور گھیراؤ کر کے حملہ کر دیا۔
پولیس نے کچے میں ڈاکوؤں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے ماچھکہ میں کیمپ قائم کیا ہوا تھا، جہاں پر 25 کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے شدید حملہ کیا، حملے کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔
لاہور: ریس کورس میں موٹر سائیکل سوار کانسٹیبل فٹ پاتھ سے ٹکرا کر جاں بحق
پولیس پولیس کے ترجمان کے مطابق حملے کے بعد سے 5 اہلکار لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
واقعے کے بعد ضلع بھر کی پولیس کی بھاری نفری کو جائے وقوعہ پر طلب کرلیا گیا ہے جبکہ نفری کی قیادت ضلعی پولیس آفیسر عمران کررہے ہیں۔
صورت حال کے پیش نظر جائے وقوعہ پر ایمبولینسسز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے جبکہ سندھ پولیس کو بھی کچے کے علاقے میں طلب کرلیا گیا۔
حملے میں شہید پولیس اہلکاروں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا، واقعے میں شہید 12 اہلکاروں کا پوسٹ مارٹم تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال میں کیا جا رہا ہے جبکہ 8 زخمی پولیس اہلکاروں کو شیخ زید اسپتال رحیم یار خان منتقل کردیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ماچھکہ میں شہید 12 اہل کاروں کی نمازِ جنازہ آج 2 بجے دن پولیس لائن میں ادا کی جائے گی، جس میں آئی جی پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ افسران شرکت کریں گے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ ذوالفقار حمید، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال دیگر سینئر افسران کے ہمراہ رحیم یار خان پہنچ گئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور پنجاب پولیس کی دیگر اعلی قیادت کے ہمراہ کچہ ماچھکہ میں جائے وقوعہ اور پولیس کیمپوں کا دورہ کریں گے۔
آئی جی پنجاب کچہ ماچھکہ سانحہ کے اسپتال میں زیر علاج زخمی پولیس اہلکاروں کی عیادت کریں گے اور سینئر پولیس افسران سانحہ کچہ ماچھکہ کے شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت بھی کریں گے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر چھپ کر بزدلانہ حملہ کیا، پنجاب پولیس کا مورال بلند ہے۔
ڈاکٹر عثمان انور کا مزید کہنا تھا کہ بزدلانہ کاروائیاں ملک و قوم کی حفاظت میں جانیں قربان کرنے والی پولیس فورس کا مورال پست نہیں کر سکتیں، کچہ کے ڈاکوؤں کے خلاف پولیس آپریشن بھرپور طاقت سے جاری رہے گا اور جوانوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کامران خان نے شیخ زید اسپتال میں زخمی اہل کاروں کی عیادت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ بہت بڑا سانحہ ہوا ہے، 12 اہلکار شہید ہوئے ہیں، ڈی پی او اور اے ایس پی کچے کے علاقے میں موجود ہیں۔
وزیرآباد میں فائرنگ سے پنجاب اسمبلی کا جونیئر سیکیورٹی اسسٹنٹ جاں بحق
کامران خان نے کہا کہ ڈاکوؤں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے، ہمارے جوانوں نے جو قربانی دی ہے اسے رائیگاں نہیں جانے دیں گے، اس مہینے میں پولیس اہل کاروں پر حملے کا تیسرا واقعہ ہے۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے خلاف جوائنٹ آپریشن پلان کریں گے، آپریشن میں پنجاب اور سندھ پولیس کے علاوہ دیگر فورسز کی مدد بھی لی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت ان علاقوں کے دریا میں پانی چڑھ جاتا ہے، ڈاکوؤں نے کماد کی فصل کا فائدہ اٹھا کر پولیس پر حملہ کیا، پولیس اہل کاروں کی شفٹ تبدیل ہو رہی تھی، اس دوران ڈاکوؤں نے حملہ کیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے رحیم یار خان میں پولیس قافلے پر کچے کے ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ صدر مملکت نے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اِداروں پر حملے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔
صدر مملکت کا واقعہ میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اُن کی بلندی درجات، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے رحیم یار خان میں پولیس کے قافلے پر ڈاکؤوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے شہداء کی بلندی درجات اور ان کے اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے دعا بھی کی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ شہباز شریف نے کچے کے علاقے میں حملہ آوروں کے خلاف فوری اور مؤثر کاروائی کی ہدایت کرتے ہوئے ذمہ داران کی نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت بھی کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے افسران و جوان اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر جرائم جرائم پیشہ افراد اور تخریب کاروں کا سد باب کرتے ہیں، مجھ سمیت پوری قوم پولیس کے بہادر اور فرض شناس افسران و جوانوں کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے رحیم یار خان میں پولیس کی گاڑیوں پر ڈاکوؤں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے 11 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور شہید پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے زخمی پولیس اہلکاروں کے لئے جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے دلی ہمدردی اورتعزیت کا اظہار کرتے ہیں، ہم شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں، شہادت کا بلند رتبہ پانے والے پولیس اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔
وزیراعلی مریم نواز نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے حملے میں شہید پولیس اہلکاروں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں کو منتقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو کچے کےعلاقے میں پہنچنے کی ہدایت کی تھی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے لاپتہ پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے مؤثر آپریشن کی بھی ہدایت کیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں ڈاکوؤں کے حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے ضلع رحیم یار خان کے کچے کے علاقے میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، جرائم پیشہ عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ پنجاب پولیس کے جوانوں کی شہادت کے ذمہ داران کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، شہید اہلکار قوم کے بہادر سپوت تھے، ان کی قربانیاں رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ واقعے کی تحقیقات کرائی جائے، زخمی اہلکاروں کے بہتر علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے، پنجاب پولیس کے افسران و جوانوں کی ادائیگیِ فرض کی خاطر قربانیاں لازوال ہیں۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شہید اہلکاروں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔
رحیم یار خان میں پولیس اہلکاروں پر حملے کے تناظر میں سندھ پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے آئی جی سندھ کو اس حوالے سے ہدایت جاری کردی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت قابل مذمت ہے، پولیس اہلکاروں کی شہادت سے افسران اور جوانوں کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جاسکتا۔
ضیاء الحسن لنجار نے دعا کی کہ اللہ پاک شہداء کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔