ڈھائی سال سے جاری جنگ کے دوران یوکرین نے روس پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا ہے، جسے روس نے ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
روسی ڈیفنس فورس کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے روس کے دارالحکومت ماسکو کے علاقے میں 11 ڈرونز کو تباہ کیا، جبکہ ملک بھر میں راتوں رات 45 ڈرون مار گرائے گئے۔
حکام کے مطابق روسی سرزمین پر تباہ کیے گئے 45 ڈرونز میں سے 11 ماسکو، 23 سرحدی علاقے برائنسک، 6 بیلگوروڈ، 3 کالوگا اور 2 کرسک کے علاقے میں تباہ ہوئے۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے کہا کہ پوڈولسک شہر پر کچھ ڈرونز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ یہ ماسکو پر حملے کی اب تک کی سب سے بڑی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو کے سکیورٹی سسٹم کی وجہ سے ڈرون حملوں کو کامیابی سے ناکام بنایا جا سکا۔
روسی صدر کی مسجد میں قرآن پاک کو سینے سے لگانے اور بوسے کی ویڈیو وائرل
انہوں نے کہا کہ حملوں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
روسی میڈیا نے ماسکو کے علاقے میں صبح سویرے اڑتے ڈرونز اور روسی دفاعی فورسز کے تباہ کرنے کے بعد آگ کے گولے بننے کی فوٹیج بھی دکھائی۔
تاہم، روسی دعوؤں کے برعکس میڈیا نے رپورڑٹ کی کہ یوکرین کے ڈرون حملے میں وولگوگراڈ ریجن میں واقع مارینوفکا ملٹری ائیر فیلڈ کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور کئی جہاز بھی تباہ ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں کے باعث ماسکو کے ونوکووا، ڈومودیدووا اور زوکوفسکی ایئرپورٹس سے پروازیں چار گھنٹے تک متاثر رہیں۔
چھ اگست کو ماسکو نے کیف پر حملے میں مغربی راکٹ استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا۔ یوکرین نے کہا کہ کرسک کے علاقے میں دریائے سیم پر پل کو مغربی ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ جس کے نتیجے میں شہریوں کو نکالنے کی کوشش کرنے والے رضاکاروں کی موت واقع ہوئی۔
بھارت کی دواساز کمپنی کے پلانٹ میں دھماکے سے 13 افراد ہلاک
یوکرین کی افواج مغربی روس کے علاقے میں اپنی دراندازی بڑھا رہی ہیں۔ اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے اور دونوں طرف سے مسلسل حملے جاری ہیں۔