خیبرپختونخوا کے شہر صوابی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسہ کیلئے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال دیکھنے کو ملا ہے۔
پشاور موٹر وے ریسٹ ایریا میں جلسے کی تیاریاں شروع ہوئیں تو سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔
صوابی میں جلسے کیلئے ضلع بھر کے سیکیورٹی اہلکار مختلف مقامات پر تعینات ہیں، ریسٹ ایریا میں ہزاروں کرسیاں لگا دی گئی ہیں۔
ٹی ایم اے مشینری کے ساتھ ساتھ ٹی ایم اے اہلکار بھی مصروف عمل ہیں، فائر بریگیڈ، پانی ٹینکرز اور کرین وغیرہ بھی موجود ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارکنان کے لئے کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پی ٹی آئی جلسہ منسوخ ہونے پر صوبائی قیادت تذبذب کا شکار ہے۔
پی ٹی آئی کا جلسہ منسوخ ہونے پر علیمہ خان پارٹی قیادت پر پھٹ پڑیں
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی قیادت صوابی میں جلسہ کرنا چاہتی ہے، ہزارہ ڈویژن اور جنوبی اضلاع کے قافلے اسلام آباد کے لیے نکل چکے ہیں۔
صوبائی قیادت چاہ رہی ہے کہ جو قافلے نکل چکے ان کو صوابی میں اکٹھا کرلے اور صوابی میں جلسہ کرکے واپس ہوجائیں۔
صوبائی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عرفان سلیم کا کہنا ہے کہ تھوڑی دیر میں معاملہ کلئیر ہوجائیں گے، ہماری تیاریاں مکمل تھیں بس نکلنے ہی والے تھے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی صوابی جلسے میں پیسوں کی تقسیم کے معاملے پر مشیراطلاعات خیبرپختونخوابیرسٹرسیف کا ردعمل سامنے آگیا۔:
بیرسٹرسیف نے کہا کہ وزیراعلی نے اپنی جیب سے پیسے تقسیم کیے ہیں، پیسے تقسیم کرنے کی کوئی بڑی وجہ نہیں، وہ غربا کے لئے بہت ہمدرد ہیں۔