وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بونا راست کنیکٹیویٹی منصوبے سے رقوم کی منتقلی کے غیرروایتی چینلز کا خاتمہ اور حوالہ ہنڈی کا راستہ بند ہوگا، بوناراست کنیکٹیوٹی جدید تکنیکوں کے ذریعے مالیاتی لین دین کو فروغ دینے کے لیے ایک بہت بڑا قدم ہے، بونا راست پاکستان کا پہلا کراس بارڈررقوم کی منتقلی کا نظام ہے، منصوبے سے پاکستان اورعرب ممالک میں رقوم کی منتقلی شفاف اور مؤثرانداز میں ہوسکے گی۔
بونا راست کنیکٹیوٹی منصوبے پر عملدرآمد کے مرحلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بونا راست کنیکٹیوٹی بہت اہم منصوبہ ہے، بونا راست پاکستان کا پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے، منصوبے سے پاکستان اور عرب ملکوں میں رقوم کی منتقلی شفاف اور مؤثر انداز میں ہوسکے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بونا راست سے عوام کو سہولت اور کاروبار فروغ پائے گا، منصوبے سے عرب ملکوں سے پاکستانی شہری رقوم کی منتقلی کرسکیں گے، پاکستانی رقوم کی منتقلی شفاف انداز میں محفوظ اور باآسانی کرسکیں گے، منصوبے سے رقوم کی منتقلی کے غیرروایتی چینلز کا خاتمہ ہوگا، منصوبے سے پاکستان کا رقوم کی ڈیجیٹل منتقلی کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوگا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ بونا راست منصوبہ ترسیلات زر میں بھی اضافے کا سبب بنے گا، منصوبے سے حوالہ اور ہنڈی کا خاتمہ ہوگا، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور کرن داس کے تعاون پر شکر گزار ہیں، ڈیجیٹل نظام راست کو عرب مانیٹری فنڈ کے تحت بونا سے جوڑا جارہا ہے، بونا راست پاکستان کا پہلا کراس بارڈر رقوم کی منتقلی کا نظام ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک نے بہت اچھا کام کیا ہے، پہلے میں کچھ غلطیاں صحیح کرنا چاہوں گا، کرنداز کے سی ای او نے بتایا کہ اس کے مکمل ہونے کا وقت 5 سال تھا لیکن اسے 5 ماہ میں مکمل کیا گیا ہے،
شہباز شریف نے بتایا کہ بونا راست کا نفاز ہمارے لیے بہت اہم ہے، یہ پاکستان کی ڈیجیٹل پیمنٹ انفرااسٹرکچر کو دنیا بھر تک پھیلا دے گا، آج ہمارا ملک وسیع تر مالیاتی ایکو سسٹم نظام میں ضم کر کے گورننس کی نئی جہت میں داخل ہو رہا ہے، یہ اقدام ہمارے عرب ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط کردے گا، اس کا مقصد بیرون ملک پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بونا راست اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پاکستان کس طرح جدید ٹیکنالوجی کو نافذ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے اور یہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب ملک اپنی 77ہویں سالگرہ منا رہا ہے ۔
قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں میکرو اکنامک استحکام آرہا ہے، بونا راست کنیکٹیوٹی ایک انتہائی اہم قدم ہے، وزیر اعظم کی چئرمین شپ میں ہم نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کی، وزیراعظم کی قیادت میں معیشت بہترین کی جانب گامزن ہے، ایک ہفتے پہلے ہم نے ٹرانسفارمیشن ٹیم سے مشاورت کی اور ہم سعودی کی ٹرانسفارمیشن سے بہت کچھ سیکھیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائراور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا، پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے، توانائی کےشعبےمیں اورٹیکس نظام میں اصلاحات کے لیے پر عزم ہیں، ہمارا ڈیجیٹل کی اکانومی طرف بڑھنا خوش آئند ہے، ڈیجیٹائزیشن کا عمل کسی بھی ملک کی ترقی کااہم جزو ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹائزیشن سےغربت اور بدعنوانی کا خاتمہ ہوگا، ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت آئے گی اور بدعنوانی کاخاتمہ ہوگا۔
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ بھی بڑھ رہا ہے، سرمایہ کار بھی ملک میں آرہے ہیں، معیشت پر اعتماد بحال ہو ا رہا ہے، اس کے ساتھ ہم اسٹرکچرل ریفارمز کے ویژن پر بھی پر عزم ہیں، ترسیلات کسی بھی ملک کی لائف لائن ہوتے ہیں اور یہ پاکستان کے لیے بھی لائف لائن ہے، ہم نے جالائی میں 3 ارب ڈالر کے ترسیلات موصول ہوئے۔