وزیراعظم شہبازشریف سے چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات آج ہونے جا رہی ہے، بلاول بھٹو حکومت کی معاشی پالیسیوں اور پنجاب میں تحریری معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر تحفظات سے آگاہ کریں گے جبکہ وزیراعظم بلاول بھٹو کوعشائیہ بھی دیں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم سے چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کی آج ملاقات ہوگی جبکہ شہبازشریف نے بلاول بھٹو کو عشائیے پر وزیراعظم ہاؤس مدعو کرلیا۔
بلاول بھٹو زرداری حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تحفظات کا اظہار کریں گے جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے دوہری پالیسیاں اپنانے پر بھی تبادلہ خیال ہوگا اور پنجاب میں تحریرمعاہدے پرعمل درآمد نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام کا سیاسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلانے کا فیصلہ
پنجاب بلوں میں ریلیف سے وفاق کا کوئی تعلق نہیں، باقی صوبے بھی بسم اللہ کریں، وزیر اعظم
وزیراعظم کو دورہ کروائیں، پاکستان کے بہترین ہسپتال سندھ میں ہیں، بلاول بھٹو
پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی پابندیوں کا رونا روتی ہے، پنجاب میں سبسڈی دینے پر آئی ایم ایف کو اعتراض نہیں ہوگا، سندھ کے حوالے سے ہی کیوں آئی ایم ایف کا نام لیا جاتا ہے۔
پیپلز پارٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ بلاول بھٹو مہنگی بجلی کے معاملے پرطویل المدتی حل بھی تجویز کریں گے، سستی بجلی کے لیے تھرمیں موجود بے پناہ کوئلہ استعمال کیا جائے، وفاق سندھ کے ساتھ بجلی کے معاملے پر بات چیت کرے، طویل المدتی حل نکل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا تھا کہ پنجاب میں 500 تک یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو فی یونٹ 14 روپے ریلیف دیا جائے گا۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کچھ عرصہ پہلے ایک سے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو بہت اچھا ریلیف دیا جو اربوں روپے کا ریلیف ہے، اسی طرح مریم نواز نے فیصلہ کیا ہے کہ چونکہ گرمیوں کے مہینے میں بل زیادہ آتا ہے اس لیے عوام کو اگست اور ستمبر کے لیے بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے اور اس ریلیف پیکج کے تحت ایک سے 500 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ کم کر کے بل دیا جائے گا۔
انہوں نے مریم نواز کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آئندہ لوگوں کو مزید ریلیف دینے کے لیے سولر پینلز کی اسکیم لے کر آرہی ہیں اور لوگوں کو سولر پینلز فراہم کیے جائیں گے، تاکہ بجلی کا بل مزید کم ہوجائے اور اس کے لیے 700 ارب روپے خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے 45 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے، اس پروگرام سے لوگوں کو ریلیف ملے گا اور ان کے اخراجات میں کمی آئے گی، میں شہباز شریف کو شاباش دیتے ہوئے کہوں گا کہ وہ سولر پینلز کو آگے بڑھانے کے لیے پنجاب حکومت سے تعاون کریں اور باقی صوبوں سے بھی میں یہی گزارش کروں گا کہ وہ بھی عوام کو ریلیف دیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے عوام مہنگائی کے کرب سے گزر رہے ہیں، میرا اشارہ خاص طور پر مہنگے بجلی کے بلوں کی طرف ہے اور آپ جانتے ہیں کہ 21 اکتوبر کو جب مینار پاکستان پر میں نے گفتگو کی تو میں نے تب بھی بجلی کے مسئلے پر بات کی اور بلوں کو بھی پیش کیا تھا کہ میرے زمانے میں بجلی کا بل کتنا تھا اور آج کتنا ہوگیا ہے