ڈیمینشیا ایک ایسی ذہنی بیماری ہے، جس میں یادداشت ، زبان، مسائل کے حل اور دیگر سوچنے سے متعلق صلاحیتیں متاثر ہوجاتی ہیں۔ ان تمام صلاحیتوں کا ہماری روزمرہ زندگی میں بہت زیادہ عمل دخل ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ بیماری کیوں اور کیسے لاحق ہوتی ہے؟ یہ بھولنے کی بیماری دراصل جینیٹیک، ناسازگار ماحول، اور خراب طرز زندگی جیسے عناصر کے امتزاج سے وجود میں آتی ہے۔
مسالا لسی: نمکین پسند کرنے والوں کے لیے مثالی مشروب
ان میں سے بعض اسباب ایسے ہیں، جو ہماری تھوڑی سی توجہ سے قابو میں آسکتے ہیں۔ جبکہ بعض عادات آپ کو ڈیمینشیا کی جانب بڑھا نے کا خطرہ بن سکتی ہیں۔ یہاں ڈیمینشیا کا سبب بننے والی ایسی ہی کچھ عادات کا ذکر کیا جارہا ہے۔ اگر آپ اپنی دماغی صحت کو بچانا چاہتے ہیں ، تو ان وجوہات پر توجہ دیں اور انہیں اپنی زندگی سے دور پھینکنے کی کوشش کریں۔
جسمانی سرگرمیوں کے کم ہونے کاڈیمینشیا کے خطرے کو بڑھانے سے گہراتعلق ہے۔ کیونکہ جسمانی سرگرمیاں جسم کے ستھ ساتھ ذہن کو بھی مضبوط بناتی ہیں ۔ اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے ایسی پسندیدہ سرگرمیاں تلاش کریں ، جو آپ کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ آپ کی روح کی بھی تشفی کرے۔
آج کل بازار میں فروخت ہونے والے ریڈی میڈ کھانوں کا رواج بڑھتا جا رہا ہے ۔ایسی خوراک جوپروسیسڈ فوڈز، میٹھی، اور غیرصحتمندانہ فیٹس پر مشتمل ہوں ، ڈیمینشیا میں اضافے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ تازہ اور خالص غذا پر مشتمل کھانوں کو اپنی غذا ئی روٹین میں شامل کریں۔
دباو کا مسلسل ہونا کورٹیسول لیول کو بڑھاتاہے، یہ ایک ایسا ہارمون ہے، جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دماغی خلیوں کو تباہ کر سکتا ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنی سوچ کو مثبت رکھیں اور زندگی کا روشن پہلو سامنے رکھنے کی عادت ڈالیں۔ ہمیشہ خوش رہیں۔
سماجی تعلقات، لوگوں سے میل جول، سماجی حلقہ ، ذہنی فعالیت میں اضافہ کر کے اسے برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے برعکس معاشرتی تنہائی اور اکیلاپن ڈیمینشیاکی جانب بڑھانے والے دو بنیادی عناصر ییں۔
نیند کی کمی نا کافی نیںند، بے خوابی، نیند کے دوران آنکھ کا بار بار کھلنا ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں، جس سے بھولنے کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔