سائنس دانوں میں ایک بار پھر یہ بحث زور پکڑگئی ہے کہ برِاعظم 6 گِنے جائیں یا سات۔ چند ماہرین نے دعوٰی کیا ہے کہ شمالی امریکا اور یورپ کو ایک برِاعظم شمار کرنا چاہیے۔
برطانیہ کے معروف اخبار ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپ اور شمالی امریکا کی شکست و ریخت کا عمل جاری ہے۔
ایک زمانے سے ہم یہی سُنتے اور پڑھتے آئے ہیں کہ دنیا میں سات برِاعظم ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ اب شاید جغرافیہ کی کتابیں نئے سِرے سے لکھنے کی ضرورت پیش آئے۔
یونیورسٹی آف ڈربی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی امریکا اور یوریشیا کی ٹیکٹونک پلیٹس ابھی پوری طرح الگ نہیں ہوئیں۔ روایتی طور پر کہا جاتا ہے کہ یہ واقعہ 5 کروڑ 20 لاکھ سال پہلے رونما ہوا تھا۔ یہ دونوں خطے اب تک ایک دوسرے سے دور ہٹنے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔
نئی تحقیق بنیادی پر آئس لینڈ کا احاطہ کرتی ہے جو گرین لیںڈ کے سمندر اور شمالی بحرِ اوقیانوس کے درمیان واقع ہے۔ اب تک یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ آئس لینڈ 6 کروڑ سال پہلے معرضِ وجود میں آیا تھا۔ نئی تحقیق نے یہ تھیوری بدل دی ہے۔
افریقا کی ٹیکٹونک پلیٹس کی حرکت کے تجزیے سے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آئس لینڈ اور گرینڈ آئس لینڈ فیروز رِج (جی آئی ایف آر) میں یورپ اور شمالی امریکا پر مشتمل برِاعظم کے چند گم شدہ ٹکڑے شامل ہیں۔