جمیعت علماء اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے ہم اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کے بعد جو خاطر خواہ نتائج دیکھ رہے تھے وہ ہمیں نہیں ملے۔
حافظ حمداللہ نے آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ ود عامر ضیاء“ میں مولانا فضل الرحمان کے اکیلے حکومت مخالف تحریک چلانے کے اعلان پر گفتگو کی۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ’ماضی میں ہم اتحاد کا حصہ رہے، لیکن اس اتحاد کی وجہ سے ہمیں نقصان ہوا، فائدہ نہیں ہوا، لیکن ہم نے اس قوم کے مفاد کیلئے آئین کی بحالی کیلئے نقصان اٹھایا‘۔
کل اسلام آباد میں ڈنکے کی چوٹ پر جلسہ کرینگے، علی امین گنڈا پور
انہوں نے کہا کہ ہماری اس تحریک کا بنیادی ہدف یہ ہے کہ ایک تو ہم اس سسٹم کے خلاف ہیں، ’ہم اسٹبلشمنٹ کی سیاست میں الیکشن میں مداخلت قطعاً قبول نہیں کرتے‘۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ہم تحریک چلائیں گے، عوام اتنے باشعور ہوچکے ہیں کہ قوم کو اب اس حکومت اور اسٹبلشمنٹ پر اعتماد نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں الیکشن نہیں آکشن (نیلامی) ہوتا ہے، ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے ایک ہی راستہ ہے کہ ’فوراً اور صاف و شفاف الیکشن‘ کرایا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’قطعاً ہم قومی حکومت کے حق میں نہیں ہیں‘۔
حافظ حمداللہ نے کہا کہ ’اسٹبلشمنٹ آج بھی غیرسیاسی نہیں ہے، آج بھی اس ملک میں میاں شہباز شریف کی حکومت نہیں ہے، آج بلوچتسان میں جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہیں ان کی حکومت نہیں ہے، وزرا خود تنہائی میں بیٹھ کر کہتے ہیں کہ ایک کلرک ٹرانسفر کرنے کا اختیار نہیں رکھتے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری، نواز شریف یا شہباز شریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، لڑائی صرف اصولوں کی ہے۔