پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل کا کہنا ہے عمران خان کے جنرل (ر) فیض حمید کے اوپن ٹرائل کی بات کی کوئی منطق بنتی نہیں ہے، انہوں نے ہوا میں ایک تیر چلایا ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کو فیض حمید کی گرفتاری سے پریشانی ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے احسان افضل نے کہا کہ عمران خان ابھی ’چور کی داڑھی میں تنکے‘ والے ماحول سے گزر رہے ہیں، عمران خان کو لگتا ہے کہ جو معاملات انہوں نے فیض حمید کے ساتھ مل کر کئے وہ ظاہر ہونے جا رہے ہیں، انہیں شک ہے کہ یہ معاملات ان کی طرف بھی بڑھیں گے۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ فیض حمید کا ٹرائل اوپن ہوتا ہے یا کلوز، جو ملٹری کورٹس چلا رہے ہیں یہ ان کی صوابدید ہے۔
اس حوالے سے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوپن ٹرائل کا فائدہ یہ ہوگا کہ جنرل فیض نے کوئی ایسی ویسی چیز کی ہوگی تو عوام تک ایک ایک بات پہنچے گی، لیکن احسان افضل ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ اوپن ٹرائل ادارے کا فیصلہ ہے، آپ اسے عمران خان کی تجویز سمجھیں لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ جمعرات کو ترنول اسلام آباد میں جلسہ ہے کوئی احتجاج نہیں۔
رانا احسان افضل نے پی ٹی آئی جلسے کی اجازت منسوخی کے سوال پر کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے این اوسی منسوخ کیا ہے جو سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے منسوخ کیا گیا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا ریکارڈ دیکھتے ہوئے ان پر بھروسہ نہیں کیا جاتا، اس لئے احتیاطاً جو جلسے کی اجازت منسوخ کی گئی وہ درست ہے۔