قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے بلوں میں 23 فیصد اضافہ مسترد کر دیا۔
قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا کہ قبضہ میئر بے تحاشہ ٹیکسوں کی چکی میں پسنے والےعوام پر مزید بوجھ ڈالنے سے باز رہیں، شہر کی قانونی آبادیاں باقاعدہ بل جمع کرواتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پانی گھروں میں آتا نہیں اور سیوریج کا پانی جاتا نہیں، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا 4 دہائی قبل بچھایا گیا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے، سندھ حکومت اور قبضہ میئر ہوش کے ناخن لیں۔
علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ قبضہ میئرکراچی کے عوام پر شہری اداروں کا بوجھ منتقل کر رہے ہیں، کراچی والے وفاقی و صوبائی حکومت کو ہزاروں ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کر رہے ہیں، حکومت عوام پر کسی بھی قسم کا مزید معاشی بوجھ ڈالنے سے گریز کریں اگر ایسا نہ ہوا تو ہم واٹر بورڈ کےاضافی بلوں کیخلاف اسمبلیوں سمیت ہر سطح پر احتجاج کریں گے۔